پیر‬‮ ، 27 مئی‬‮‬‮ 2024 

پروڈکشن آرڈر پر باہر آنیوالے کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جارہا ہے مگر جو کرے گا وہ بھرے گا،چیئرمین نیب کادبنگ اعلان

4  جولائی  2019

اسلا م آباد(سی پی پی)قومی احتساب بیورو( نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال نے واضح کیا ہے کہ پروڈکشن آرڈر پر باہر آنیوالے کہتے ہیں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے،نیب سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، جو کرے گا وہ بھرے گا ،نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر یہاں ہر موڑ پر ڈکیت بیٹھے ہیں، ہمارا کام ملک کو کرپشن سے پاک کرنا ہے۔

جو لوگ 40 سال سے برسر اقتدار رہے پہلے ان کا احتساب ضروری ہے، کبھی فیس نہیں ہمیشہ کیس کو دیکھا ہے، نیب کا کسی سے جائیداد کا تنازع نہیں ، سیاسی انتقام ثابت کریں نیب چھوڑدوں گا۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا ادارے کا کام صرف احتساب کرنا ہے اور نیب کی کوشش ہوتی ہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ لوگ عدالتوں سے باہر نکل کر کہتے ہیں کہ نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہا ہے، تاہم نیب کی پالیسی ہے کہ جو کرے گا وہ بھرے گا جس پر ہم قائم ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ میں سب کو یقین دلاتا ہوں کہ نیب میں سیاسی انتقام کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا، نیب کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے چیلنج کیا کہ آپ ثابت کر دیں کہ نیب کا سیاست سے تعلق ہے، اگر ایسا ہوجائے تو میں اپنا عہدہ چھوڑ دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ نیب نے اپنی کارروائی کے دوران لوگوں بالخصوص خواتین کی عزت نفس کا بھرپور خیال رکھا ہے۔جسٹس (ر)جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ مہینوں سے برسر اقتدار کا بھی احتساب ہو رہا ہے، تمام انکوائریوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، نیب کیلئے سب برابر ہیں چاہے وہ برسراقتدار ہیں یا نہیں، ہم نے فیس نہیں کیس دیکھا ہے، 80 یا 90 کی دہائی میں موٹر سائیکل والوں کے آج دبئی میں ٹاور ہیں۔

کروڑوں اور اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے، چند لوگوں کو اکٹھا کر کے وی کا نشان بنانے سے کوئی معصوم نہیں ہو جاتا۔جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کے پاس شواہد موجود ہیں، وہ لوگوں سے کرپشن کے بارے میں پوچھے گا اور اپنی ذمہ داری سے رو گردانی نہیں کرے گا۔ان کا کہا تھا کہ نیب کا کام کسی کو سزا دینا نہیں بلکہ نیب ثبوت عدالت کے سامنے رکھ دیتا ہے اور عدالت نے ہی ملزم کو سزا دینی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ آج ان سے پوچھ گچھ ہورہی ہے جن سے پہلے کبھی پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کے کیسز کو عام مجرمانہ کیسز سے نہ جوڑا جائے، کیونکہ یہ کیسز حل ہونے میں وقت درکار ہوتا ہے کیونکہ ان کی شروعات لاہور سے ہوتی ہے تو تانے بانے آسٹریلیا اور امریکا تک چلے جاتے ہیں۔چیئرمین نیب نے ملک میں نیب کے اہلکاروں کی تربیت کے لیے انسٹیٹیوٹ کے قیام پر زور دیا۔جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ ملک کا 100 ارب ڈالر کا قرض اللے تللوں پر خرچ ہوا۔

اگر ایسا نہ ہوتا تو پاکستان دیگر ممالک کی صفوں میں شامل ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جتنا پیسہ نیب پر خرچ ہورہا ہے، نیب اس سے زیادہ پیسہ قومی خزانے میں لوٹا رہا ہے کیونکہ ہمیں احساس ہے کہ قوم ٹیکس دے کر ہمیں تنخواہ دیتی ہے۔چیئرمین نیب نے قوم کو یقین دلایا کہ ان کا پیسہ ان کے لیے امانت ہے اور میں کبھی خیانت نہیں ہوگی۔شہادتیں موجود ہونے کے بعد کیا نیب آنکھیں بند کر لے گا ؟ وائٹ کالر اور عام کرائم میں زمین آسمان کا فرق ہے، جو کرے گا وہ بھرے گا یہ نیب کی بنیادی پالیسی ہے۔

کسی بیوروکریٹ کی آج تک کوئی شکایت نہیں آئی۔جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ یہاں آپ کو ہر موڑ پر ڈکیت ملیں گے، سپریم کورٹ سے فارغ ہو کر ڈی ایچ اے میں سرمایہ کاری کی، سرمایہ کاری کے بعد پتہ چلا ڈی ایچ اے نے ابھی زمین ہی نہیں خریدی، ادارے نے رابطہ کر کے کہا آپ کے پیسے واپس کر دیں گے، نیب کی وجہ سے آج لوگوں کو رقوم مل رہی ہیں، کسی ادارے نے متاثرین کی مدد نہیں کی، سی ڈی اے صحیح کام کرتا تو لوگ اتنی سرمایہ کاری نہ کرتے، نیب واحد ادارہ ہے جو لوگوں کی رقوم واپس دلا رہا ہے، غیر قانونی سوسائٹیوں کی نشاندہی سی ڈی اے کا کام تھا۔

موضوعات:



کالم



ایک نئی طرز کا فراڈ


عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…