جمعرات‬‮ ، 30 اکتوبر‬‮ 2025 

ملک چھوڑ دیں گے لیکن اسٹیبلشمنٹ کے غلام نہیں بنیں گے،مولانا فضل الرحمن

datetime 24  مئی‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ2018سے زیادہ 2024کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے،پھر جبری طور پر ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ حکومت سازی کی گئی ، اب بھی اگر دیکھا جائے تو اقلیتی نمائندگی حکومت کر رہی ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی کا نمبرز پورا کرنے کے علاوہ حکومت میں کوئی رول نہیں ہے، یہ مینیجنگ اسٹیبلشمنٹ نے کی ہے اور ہم نے اس کے خلاف میدان عمل میں نکلے ہیں اور ملک بھر میں تحریک کا آغاز کر چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یکم جون کو مظفر گڑھ پنجاب میں عوامی جلسہ عام ہوگا ،ہم نے پوری زندگی اس جمہوری نظام کے ساتھ گذاری ہے اسی تجربہ سے یہ بات واضح ہوئی کہ اس ملک سے لے کر امریکہ تک جمہوریت فقط دہوکہ کا نام ہے۔

انہوں نے کہاکہ2018میں بھی ہم نے اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی مداخلت کے خلاف میدان عمل میں تھے، اب بھی میدان عمل میں ہیں لیکن اسٹیبلشمنٹ نے بھی ٹھان لی ہے کہ وہ ہر حال میں اپنی مرضی کے نتائج مرتب کریں گے، چاہے پھر عوام اس کو جس نظر سے بھی دیکھے ، لیکن ہم تسلیم نہیں کرتے ، ہم غلام بن کر زندگی نہیں گذار سکتے،ملک چھوڑنے کی نوبت آئی تو ملک چھوڑ دیں گے لیکن اسٹیبلشمنٹ کی غلامی منظور نہیں۔

انہوں نے افغانستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہ ہم نے افغانستان میں جاکر پاکستان کے لئے بہتر تعلقات کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ، افغان حکمران بھی پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لئے تیار تھے ، لیکن الیکشن میں ہماری قوت کو منصوبہ بندی کے ساتھ توڑا گیا ، جو جماعت پاکستان کے لئے خدمت کرے اسی کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی گئی ، اسی طرح دیگر پڑوسی ممالک کیساتھ تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش ہونی چاہئے، اس خطے کو متحد ہونا چاہئے اور ایشیا بلاک بننا چاہئے ، لیکن اس میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ اسٹیبلشمنٹ ہے، انڈیا کے ساتھ ہمارا جھگڑا کشمیر پر تھا ، اب کشمیر جب ان کو دے دیا تو یہ تنازعہ اب ختم ہونا چاہئے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو ری سیٹ کریں


عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…