اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)بھارت میں زیادہ آبادی والے شہر میں ہندو وکیلوں نے ریاست کے وزیر داخلہ سے اذان پر پابندی کا مطالبہ کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے اندور میں وکلاء نے صوتی آلودگی کونشانہ بنا کر کے لائوڈ اسپیکر سے اذان کی
آوازوں پر ریاست میں پابندی کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس کیلئے وکلاء نے اندور کے ڈویژن کمشنر اور وزیر داخلہ نروتم مشرا کو میمورنڈم بھی ارسال کردیا ہے۔دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ہفتہ کو ٹویٹر پر جینوسائیڈ واچ کے پروفیسر گریگوری سٹینٹن کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں پروفیسر نے پیش گوئی کی ہے کہ بھارت میں جلد مسلمانوں کی نسل کشی ہو گی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں صدر نے کہا کہ پروفیسر سٹینٹن نے روانڈا اور ہریدوار میں نسل کشی کے درمیان مماثلت کی طرف اشارہ کیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ میں عالمی رہنماو ں کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں کہ ایک فاشسٹ ہندوستان ہندوتوا کے نفرت انگیز نظریے کے ساتھ ابھررہا ہے۔