اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کی اہمیت بہت بڑھ رہی ہے۔جہانگیر ترین نے لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں کچھ لوگوں سے ملاقاتیں کی ہیں، کہا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی جماعت
بنانا چاہتے ہیں مگر میرے خیال میں وہ ایسا نہیں کریں گے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ پارٹی بنانا تو جہانگیر ترین کے لیے مشکل ہے مگر وہ فیصلہ کن کردار کسی مرحلے پر ادا کر سکتے ہیں مگر ابھی تبدیلی کے کوئی آثار نہیں۔دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ن لیگ کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی رابطے ہیں۔جہانگیرترین اس دوران کئی مرتبہ لندن بھی آئے گئے ہیں، جہانگیر ترین فی الحال ن لیگ میں شامل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے، جہانگیر ترین کے جہاز کے ساتھ ہیلی کاپٹر، باغات اور آموں کی پیٹیوں کا بھی کردار تھا، پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کی جتنی سرمایہ کاری تھی عمران خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ملا کر بھی اتنی سرمایہ کاری نہیں تھی۔صرف عمران خان کی مرضی ہوتی تو جہانگیر ترین کب کے گرفتار ہوگئے ہوتے، جہانگیر ترین کے اثر و رسوخ کا اندازہ اس سے لگایئے کہ وزیراعظم کی خواہش کے باوجود وہ گرفتار نہیں ہوئے، پی ٹی آئی میں جہانگیر ترین کا گروپ نہ صرف برقرار ہے بلکہ اس میں اضافہ بھی ہوا ہے۔