اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

2022 عوام کے لئے 2021 سے زیادہ تکلیف دہ ہو گا، پاکستان مہنگے ترین ممالک میں شامل رہے گا ، افراط زر اور معاشی زوال کے نئے ریکارڈ بنیں گے،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 14  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ 2022 عوام کے لئے 2021 سے زیادہ تکلیف دہ ہو گا۔ پاکستان 2022 میں بھی دنیا کے مہنگے ترین ممالک میں شامل رہے گا ۔ اس دوران سیاسی و معاشی عدم استحکام، افراط زر اورروپے کی بے

قدری کے نئے ریکارڈ بنیں گے جبکہ تیل گیس بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میںمسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئے سال کا آغاز پٹرول کی قیمت کو ملکی تاریخ میں ریکارڈ سطح تک پہنچا کر کیا گیا ہے اور ساتھ ہی تسلسل سے پاکستان کو دنیا کا سستا ترین ملک بھی بتایا جا رہا ہے جبکہ گرتی ہوئی فی کس آمدنی کا زکر نہیں کیا جا رہا ہے جو ایک مذاق ہے۔اس وقت گردشی قرضہ تیزی سے بڑھ کر ڈھائی ٹریلین روپے کی سطح کو چھو رہا ہے، کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ گزشتہ سال سے دگنا ہو گیا ہے جبکہ بڑھتے ہوئے قرضے سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں۔اب نہ صرف ملک چلانے کے لئے قرضے لئے جا رہے ہیں بلکہ پرانے قرضے اتارنے کے لئے بھی نئے قرضے لینے کا سلسلہ جاری ہے جس سے ملک میں آئی ایم ایف اور دیگر اداروںکی سخت ترین شرائط اور ان کا اثر رسوخ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے اور وہ اہم امور پر اثر انداز ہو رہے ہیں ۔حکومت کے مطابق شرح نمو 4.5 فیصد رہے گی، عالمی بینک کے اندازوں کے مطابق پاکستان کی شرح نمو 3.4 فیصد رہے گی مگر دیگر ماہرین کے مطابق شرح نمو دو فیصد رہے گی۔شرح نمو جب تک سات فیصد نہیں ہو جاتی اس وقت تک نہ صرف بے روزگاری بڑھتی رہے گی بلکہ ہر سال لیبر مارکیٹ میں آنے والے تیس لاکھ نوجوانوں کو بھی کھپانا ناممکن ہو گا جس سے مسائل جنم لینگے۔ حکومت قرضے کم کرنے کے لئے سماجی اقتصادی اور ترقیاتی اخراجات کم کر رہی ہے جبکہ ٹیکس گزاروں پر بوجھ بڑھایا جا رہا ہے مگر درامدات اور حکومت کے انتظامی اخراجات تیزی سے بڑھ رہے ہیں جس کے نتائج اچھے نہیں نکلیں گے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ گزشتہ تین سال میں چار وزرائے خزانہ اور چھ فنانس سیکرٹری تبدیل کئے جا چکے ہیں جبکہ ایف بی آر اور دیگر اہم محکموں کا حال بھی مختلف نہیں ہے جس کے نتائج عام آدمی بھگت رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ سیاسی محاز پر بھی حکومت پریشانی کا شکار ہے، لوکل باڈیز الیکشن میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑاہے اور فارن فنڈنگ کیس کا بم کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ اپوزیشن بھی محاز آرائی کی تیاری میں مصروف ہے جس سے معیشت پرمزید منفی اثر پڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…