ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جب تک سود کا نظام ختم نہیں کیا جاتا ،معیشت تباہی کا شکار رہے گی ،سراج الحق

datetime 13  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تیمرگرہ ( آن لائن ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے ملک میں سود کا نظام چل رہا ہے اور پوری قوم سودی کا روبار میں جکڑی ہوئی ہے جب تک سود کا نظام ختم نہیں کیا جاتا ،معیشت تباہی کا شکار رہے گی ، دنیا غیر سودی نظام کی جانب جارہی ہے جبکہ پاکستان میں سودی نظام کو فروغ دیا جا رہا ہے ملک میں طویل المدت ترقیاتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے

جما عت اسلامی نے 200پی ایچ ڈی سکالر ز سے ملک کی مستقبل کے لئے جامع اور طویل لمدت منصوبہ بندی پر مشاورت شروع کردی ہے،انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن قدرتی آفات اور فوجی آپریشن سے متاثرہ علاقہ ہے ،فوری طور پر ملاکنڈ ڈویژن کو 2035تک ٹیکس فری زون قرار دیا جا ئے ،علاقہ میں کاروباری سر گرمیوں کو فروغ دینے کی بجا ئے حکومت کی جانب سے مقامی کرش پلانٹس ما لکان کی گرفتاریاں افسوس ناک ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے تیمرگرہ میاںبانڈہ میں سٹایلو شوز کمپنی کے برانچ کے افتتاح کے موقع پر بڑی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے سٹا ئیلوکی رینجل منیجر سیل محمدآصف، انجمن تاجران تیمرگرہ کے صدر حاجی انوارلدین ، چمبر آف کامرس لوئر دیر کے صدر قاضی واجد شعیب ، ملک راحت اللہ ، علی شاہ مشوانی، ملک شیر بہادر خان،ایم ڈی عبدلجبار مشوانی و دیگر نے بھی خطا ب کیا سراج الحق نے کہا کہ تیمرگرہ لوئر دیر میں تجارتی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ خوش ائیند ہے تیمرگرہ پانچ اضلاع کا بڑا تجارتی مرکز ہے سٹا ئلو لیڈیز شوز برانڈ کے کا روبار سے نہ صر ف مقامی لوگوں کو روزگار میسر ہوگا انھوں نے کہا انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سود ی نظام چل رہا ہے پاکستان کا امدن 9ٹرلین ہے جبکہ 3.3 ٹرلین سود کی قرضوںمیںدیا جارہا ہیں انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں مسلم لیگ ن اور پی پی پی نے 31ہزار ارب کا قرضہ لیا تھا

جبکہ موجودہ حکومت نے پچاس ہزار ارب قرضہ لیا انھوں نے کہا کہ جب تک سودی نظام ختم نہیں کیا جاسکتا اس وقت تک سیاست ، جمہوریت،اور ملک کی بقا خطرہ میں ہوگاانھوں نے کہا کہ دنیا میں معاشی جنگ جاری ہے جبکہ ماضی میں ملکوں کے درمیان پانی پر جنگ ہوگا اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ مستقبل کے لئے ٹھوس اور طویل المدت منصوبہ بندی کی جائے انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک معاشی بدحالی کا شکار اور پاکستان پر ایسٹ انڈیا کمپنی کا قبضہ ہے انھوںنے کہا کہ یہ ہمارا بد قسمتی ہے کہ ملک کی قسمت کی فیصلے ائی ایم ایف اور ورلڈ بینک کررہے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…