کراچی(این این آئی)غیر قانونی تعمیرات کیس میں عدالت کا بڑا حکم، سندھ ہائیکورٹ نے گلشن اقبال 13 ڈی ون میں غیر قانونی تعمیر ہونے علیزہ آرکیڈ کا حصہ مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں گلشن اقبال 13 ڈی ون میں غیر قانونی تعمیرعلیزہ آرکیڈ سے متعلق سماعت ہوئی۔ عدالت نے گلشن اقبال 13 ڈی ون میں غیر قانونی تعمیر علیزہ آرکیڈ کا حصہ مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے دوران جو افسران تعینات تھے ان کے نام 15 دن میں عدالت میں پیش کیے جائیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ہدایت کی غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران نام اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بھی دیئے جائیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ایس بی سی اے خود تو اپنے افسران کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا اب ہمیں دوسرا راستہ اپنانا ہوگا۔ عمارت کی چوتھی منزل گرانے کا حکم دیا تھا۔ ابھی تک مکینوں کو بیدخلی کے نوٹس جاری کیے جارہے ہیں۔ اس طرح تو پانچ سال لگ جائیں گے، خط بھی گھوڑوں کے زریعے بھیجتے ہیں یا کیسے، پہنچتے ہی نہیں۔ افسران اپنے کمروں میں بیٹھے لیٹر لیٹر کھیلتے رہتے ہیں۔ افسران سمجھتے ہیں وہ بے قصور اور بیگناہ ہیں، باقی سب گناہگار ہیں۔ اگر یہ افسران ملی بھگت نا کریں تو بلڈر کی غیر قانونی تعمیرات کی ہمت ہی نا ہو۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، آپ اس کے سربراہ کو طلب کرسکتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اب غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے والوں کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ یہاں افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار ہے۔ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا کہ بلڈر محمد احمد واحدی کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جن افسران کی پوسٹ کے دوران تعمیرات ہوئی ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ ایس بی سی اے کے وکیل نے موقف دیا افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔