ریاض(این این آئی) سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے معادن کمپنی کے قیام کا انکشاف کیا ہے تاکہ بیرون ملک درکار وسائل کو محفوظ بنایا جا سکے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ریاض میں منعقدہ بین الاقوامی کان کنی کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران وزیر توانائی
نے کہا کہ ہمارے پاس یورینیم کی بڑی مقدار موجود ہے اور ہم اس کا تجارتی طور پر بہترین استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم یورینیم کے ذخائر سے پوری شفافیت کے ساتھ نمٹیں گے، اور ہم مناسب شراکت داروں کی تلاش کریں گے۔سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ ہم ہائیڈروجن کی پیداوار میں سنجیدہ ہیں اور سعودی عرب صاف ہائیڈروجن توانائی پیدا کرنے والا سب سے سستا ملک ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم شیل آئل کی صلاحیتوں میں بہتر پوزیشن رکھتے ہیں اور ہمارے پاس پیداوار کے لیے معیاری اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز ہیں۔سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ توانائی کی منتقلی کا عمل قطعی تحفظات سے مشروط ہونا چاہیے نہ کہ عوامی رابطوں سے ہمیں تبدیلی کی خاطر توانائی کے تحفظ کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ توانائی کی منتقلی کو تین محوروں توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے،اقتصادی ترقی اور معاشی مشکلات سے دوچار اربوں لوگوں کی مدد کرنے موسمیاتی تبدیلی سے کنٹرول کرنا چاہیے۔وزیر نے زور دیا کہ شہزادہ محمد بن سلمان مقامی مواد پر بہت زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور 2030 تک مقامی مواد سے متعلق 2.8 ٹریلین ریال کے مواقع موجود ہیں۔شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ مقامی مواد تیار کرنے کے لیے ہماری کارکردگی کی پیمائش کے لیے معیارات مرتب کرنا ضروری ہے۔