ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز شریف پی ٹی آئی حکومت کو مدت سے قبل گرانے کے حق میں نہیں،تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 13  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رائیونڈ(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سابق ا یم این اے سیکرٹری پارلیمانی سردار کا مل عمرنے کہا کہ عوامی قائد سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف پی ٹی آئی حکومت کو مدت سے قبل گرانے کے حق میں نہیں جیسا عمل مسلم لیگ ن کے خلاف دہرایا گیا اس کی تقلید نہیں کرنا چاہتے، اور نہ ہی عمران خان کو سیاسی شہید بنانے کے حق میں ہیں، منی بجٹ سے مہنگائی کا طوفان آئیگا،

مہنگائی مارچ ناگزیرہو گیا ہے،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں شامل اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان بدھ کو اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقات کے دوران مولانا نے ایک بار پھر حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک میں اپنا کردار اور ایوان میں حمایت کو مشروط کر دیا ہے جبکہ شہباز شریف سے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن کی جماعتیں اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو جائیگی جس کا واحد حل ایوان میں اپوزیشن کی عددی برتری ہے تو ہم حاضر ہیں لیکن اس کیلئے عددی اکثریت کے بارے میں ہمیں بھی یقین ہونا چاہئے،مولانا فضل الرحمٰن نے شہبازشریف سے کہا کہ پارلیمنٹ میں آپ پیپلزپارٹی سے تعاون جاری رکھیں، پارلیمنٹ سے باہر ہونیوالی سیاست اپنی اپنی ہوگی، دونوں رہنماؤں کے درمیان بعض غیر سیاسی رابطوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا جس پر فریقین نے ایک دوسرے کو اعتماد میں لیتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا،مولاناکے بعض سوالات اور استفسار پر شہباز شریف نے لیگی رفقا سے مشاورت کے بعد جواب دینے کیلئے ٹائم مانگا جنہیں 25 جنوری کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں زیر بحث لایا جائیگا، وہ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی معلاقات بارے میڈیا کے سوالوں کے جو اب میں کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ23مارچ کا لانگ مارچ تاریخی ہوگا، اور حکومت کو ہلا کر رکھدے گا،

اس کہ سب سے بڑی وجہ تبدیلی سرکار کی عوام دشمن پالیسیاں منی بجٹ میں زندہ رہنے کی ہر اشیاء پر ٹیکس قبر کی طرف جانے والے راستوں پر نہ کوئی ٹول ٹیکس اور نہ ہی پٹرول خرچ ہوگا صرف قبر کے لیئے دوگز زمین میں مشکلات ہیں، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کی 22سالہ سیاسی جدوجہد کا نتیجہ عوام

کو زندہ در گور کرنا ہے، نئے پاکستان نے پرانے پاکستان کا بھی ستیاناس کر دیا ہے، اگر مسلم لیگ ن نے بجلی بھران کا خاتمہ نہ کیا ہوتا تو آج پورے پا کستان میں بلیک آؤٹ ہوتا صنعتیں بحران کا شکار اور نظام زندگی مفلوج ہوجاتا، عمران خان نے یہ کھبی نہیں سوچا کہ میں 22کروڑ عوام سے کیئے گئے انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہا ہوں اور قوم سے معافی مانگ کر اقتدار سے علیحدہ ہو جاؤں اگر ایساسوچتا تو پھر ہیرو بن جاتا، موجودہ

صرتحال میں عوام کی عدالت میں ہونے والا فیصلہ پی ٹی آئی کے حواریوں کے لیئے عبرتناک ہوگا،آخری سوال کے جواب میں کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی، سردار آصف احمد علی، ہمارے سمیت نئے پاکستان کی تکمیل کر شریک ہوئے تھے لیکن ہمیں معلوم ہوگیا تھا کہ یہ نیا پاکستان بنانے نہیں یہ ملک کی جڑیں کھوکھلا کرنے اور عوام کے پاس جوکچھ ہے اس کو چھیننے اور ن لیگ کو دیوار سے لگانے کا ایجنڈا لیکر آ یاہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…