جمعرات‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2024 

2031 تک بھارت 4 ایونٹس کا میزبان، پاکستان کے بائیکاٹ پر تمام بورڈزکو بھاری نقصان کا امکان

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع شدت اختیار کرنے کی صورت میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور اس کی فنڈنگ پر انحصار کرنے والے بورڈز کو شدید نقصان ہوگا۔ذرائع کے مطابق بھارت کے مسلسل سخت رویے کے خلاف پاکستان کی پالیسی موجودہ آئی سی سی سائیکل کے مالی معاملات پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔ بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان آکر کھیلنے سے انکار کے بعد پاکستانی حکومت نے بھی معاملات درست نہ ہونے تک کسی بھی ایونٹ کے لیے ٹیم بھارت بھیجنے اور کسی اور مقام پر بھی بھارت سے میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت پاکستان کے فیصلے کے بعد آئی سی سی میں بھی ہلچل ہے کیوں کہ انہیں اندازہ ہے کہ پاکستانی فیصلہ کس طرح انٹرنیشنل کرکٹ کو متاثر کرسکتا ہے۔ بھارت کو 2024 سے 2031 کے دوران 4 آئی سی سی ایونٹس کی میزبانی کرنی ہے، جن میں 2025 چیمپئنز ٹرافی، 2026 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، 2029 ون ڈے ورلڈکپ اور 2031 ورلڈکپ شامل ہیں۔پاکستان کی جانب سے ان ایونٹس سے دستبردار ہونے کا براہ راست اثر آئی سی سی کے براڈکاسٹ ریونیو پر پڑ سکتا ہے جو کہ آئی سی سی کے تمام رکن بورڈز کی آمدن میں تقسیم ہوتا ہے۔آئی سی سی نے 2023 سے 2027 تک کے براڈکاسٹ حقوق 3.2 بلین ڈالرز میں فروخت کیے ہیں اور پاکستان کے میچز کے بغیر یہ حقوق اپنی قیمت کھوسکتے ہیں۔

یہ کمی آئی سی سی کے مجموعی ریونیو پر اثر ڈالیگی، جس سے تمام بورڈز کو نقصان پہنچے گا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذرائع کا کہنا ہیکہ کرکٹ کے لیے پاکستان اور بھارت کا آپس میں مقابلہ بہت ضروری ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی اہمیت کا اندزہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہیکہ آئی سی سی اس بات کو یقینی بناتا ہیکہ اس کے ہر ایونٹ میں کم از کم ایک بار پاکستان اور بھارت کا مقابلہ ضرور ہو۔گزشتہ چند سالوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچز نے شائقین کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جس کے باعث آئی سی سی ہر بڑے ایونٹ میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ یقینی بناتا ہے۔

تاہم اگر یہ میچز نہ ہو سکے تو نہ صرف آئی سی سی بلکہ اس کے براڈکاسٹرز کو بھی مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پاکستانی حکومت کی موجودہ سخت پوزیشن کے بعد آئی سی سی میں بھی تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر یہ تنازع بروقت حل نہ ہوا تو مستقبل کے ایونٹس اور ان کی کامیابی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اب پاکستانی جواب کا منتظر ہے اور پاکستان کا یہ کہنا ہے ہمیں ہماری حکومت نے بھارت کے ساتھ کھیلنے سے منع کردیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو مشکل میں ڈال سکتا ہے۔



کالم



26نومبر کی رات کیا ہوا؟


جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…