لاہور(این این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے ایک آفیشل نے شاہین آفریدی کو مبینہ طور پر نشانہ بنا لیا اور ٹیم سے ڈراپ ہونے پر شاہین اّفریدی کا دل ٹوٹ گیا، وہ اپنے ساتھ مسلسل ناروا سلوک پر افسردہ ہیں، ذرائع کے مطابق ایک ٹیم اّفیشل پیسر کو پسند نہیں کرتے، حالیہ فیصلے میں انہی کا اہم کردارہے۔راولپنڈی میں بنگلہ دیش سے میچ میں عبرتناک شکست کا ملبہ شاہین اّفریدی پر گرا دیا گیا، وہ دوسرے ٹیسٹ کی ٹیم سے باہرہونے والے واحد کھلاڑی ہیں،12 رکنی اسکواڈ میں میر حمزہ اور ابرار احمد کو لیا گیا ہے۔شاہین کو پہلے ٹیسٹ کے بعد نومولود بچے سے ملاقات کیلیے کراچی جانے کی اجازت دی گئی، انھیں 2 دن بعد ہی راولپنڈی واپس بلوا لیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق گذشتہ روز جب شاہین کو ٹیم مینجمنٹ نے ڈراپ کرنے کا بتایا تو وہ حیران رہ گئے، انھیں سمجھ نہیں اّیا کہ اگر کھلانا نہیں تھا تو واپس کیوں بلوایا گیا۔
اس سے قبل شاہین کو صرف ایک سیریز میں شکست پر ٹی ٹوئنٹی قیادت سے الگ کر دیا گیا تھا، ان کے بولنگ ایکشن اور رفتار پر بھی سوال اٹھائے جا چکے، حال ہی میں وہ ٹیسٹ کی نائب کپتانی سے بھی محروم ہو گئے۔ذرائع کے مطابق ان تمام باتوں کا شاہین پر خاصا منفی اثر پڑا ہے، انھوں نے لیگز کے معاہدے چھوڑ کر ٹیسٹ کرکٹ کیلیے دستیابی ظاہر کی لیکن ڈراپ کر کے انھیں سخت پیغام دیا گیا، ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی ٹیم کی مینجمنٹ کے ایک رکن شاہین ا?فریدی کو پسند نہیں کرتے، بنگلہ دیش کیخلاف دوسرے ٹیسٹ سے ڈراپ کرنے میں بھی ان کا اہم کردار ہے۔میچ میں کسی بھی کھلاڑی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی لیکن صرف شاہین کو ہی نشانہ بنایا گیا جس پر وہ ناخوش دکھائی دیتے ہیں۔