لاہور (آن لائن)آئندہ ہفتے اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر سے شروع ہونے والی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل دیگر کھیلوں میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے عظیم کھلاڑیوں نے قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نیک تمناؤں اور خواہشات کا اظہارکیا ہے۔
قومی کرکٹرز کے مارچ کے بعد پہلی مرتبہ جلوہ گر ہونے پرعالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نے جہانگیر خان کی سربراہی میں پی سی بی پوڈکاسٹ کی چوبیسویں قسط کے ذریعے یقومی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنی مکمل اسپورٹ کا اظہار کیا ہے۔ سکواش کے لیجنڈ جہانگیر خان کا کہناہے کہ ایک اسپورٹس مین کی حیثیت سے انہیں احساس ہے کہ ایک کھلاڑی کو کوویڈ 19 کے دوران تیاری اور کھیل پر اپنی توجہ مرکوز رکھنے میں کن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کو ہمیشہ سے ہی ایک مشکل سیریز تصور کیا جاتا ہے اور موجودہ صورتحال میں تو اس سیریز کے دوران اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی عدم موجودگی بھی کھلاڑیوں کے لیے ایک چیلنج ہوگا مگر انہیں یقین ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم شاندار فائٹنگ اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہترین نتائج دے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر مداحوں کی طرح وہ بھی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ہاکی کے عظیم کھلاڑی شہباز سینئر کاکہنا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ئے کرکٹ میں پاکستان کاایک خاص مقام ہے اور ان حالات میں جب پوری دنیا لاک ڈاون میں ہے، یہ سیریزگھروں تک محدود تمام افراد کوتفریح کا ایک بہترین موقع فراہم کررہی ہے۔
ٹینس کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اعصام الحق کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اور انگلینڈ کے مابین پانچ اگست سے شروع ہونے والی سیریز کے لیے بہت پرجوش ہیں اور ان کی نیک تمنائیں قومی ٹیم کے ساتھ ہیں۔انہیں امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم بھرپور جوش اور ولولے کے ساتھ میدان میں اترے گی اور قوم کا سر فخر سے بلند کرے گی۔ گولڈن گرل کے خطاب سے شہرت پانے والی سوئمر کرن خان نے کہا ہے کہ کسی بھی بریک کے بعد کھلاڑیوں کی گیم میں واپسی پر 100 فیصد کارکردگی کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ یہی وہ وقت ہے جب شائقین کو اپنی ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی ہوتی تاکہ وہ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکے۔ اسنوکر کیسابق عالمی چیمپئن محمد آصف کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی بحالی سے دیگر کھیلوں کی سرگرمیاں کے دوبارہ آغاز کی نوید ملتی ہے۔ وہ پرامید ہیں کہ یہ وباء جلد ختم ہوگی اوروہ ایک بار پھردنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔قومی ریسلر انعام بٹ نے کہا ہے کہ اس وبائی صورتحال میں قومی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے بھیجنا پاکستان کرکٹ بورڈ کا ایک احسن اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان مشکل حالات میں سیریز کا انعقاد شائقین کرکٹ کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہے۔ ماحور شہزاد نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایک بار پھر مسابقی کرکٹ کھیلتے دیکھنا ایک دلفریب لمحہ ہوگا، انہیں ا مید ہے کہ تمام کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے اسٹیڈیم میں تو موجود نہیں ہوں گی تاہم ان کی تمام تر نیک تمنائیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہیں۔صدام حسین کا کہناہے کہ اس وباء نے کھیل اور کھلاڑی دونوں کوشدید نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں قومی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ بھیجنا دراصل پاکستان کرکٹ بورڈ کا ایک بہترین فیصلہ ہے۔سیدہ ماہ پارا نے کہا ہے کہ ایک بریک کے بعد میدان میں واپسی کسی بھی ایتھلیٹ کے لیے آسان نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ موقع ہے جب تمام مداحوں کو اپنی ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی ہے، ان کی نیک تمنائیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ ہے۔اسکواش کے کورٹس میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی دو بہنوں، مدینہ ظفر اور عائشہ ظفر، نے بھی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک طویل وقفے کے بعدمیدان میں واپس آنے والی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نیک خواہشات رکھتی ہیں۔