اسلام آباد(این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے چیئر مین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان کی اجلاس میں عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرکٹ بہت بڑا ایشو ہے، پی سی بی حکام غیر حاضر ہیں،کمیٹی کو پی سی بی حکام نے اہمیت ہی نہیں دی۔
بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی براے بین الصوبائی رابطہ کا سردار یعقوب ناصر کی صدارت میں اجلاس ہوا۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان کی اجلاس میں عدم شرکت پر کمیٹی ارکان برہم ہوگئے۔سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ کرکٹ بہت بڑا ایشو ہے اس قوم کا لیکن پی سی بی حکام غیر حاضر ہے۔کمیٹی ارکان نے کہاکہ قائمہ کمیٹی کو پی سی بی کے حکام نے اہمیت نہیں دی۔کمیٹی ارکان نے کہاکہ یہ کوئی طریقہ کار نہیں کہ کمیٹی ارکان آئے لیکن چیئرمین پی سی بی نہ آئے۔ ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید نے کہاکہ قائمہ کمیٹی میں شرکت کے حوالے سے نوٹس 9اکتوبر کو ملا۔ کمیٹی ارکان نے کہاکہ پی سی بی کے اعلی حکام کی شرکت تک اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے احسان مانی کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔سری لنکا کیخلاف ٹی 20میچوں میں شکست کامعاملہ پارلیمنٹ تک جا پہنچا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قومی کرکٹ ٹیم سے متعلق حیران کن انکشافات ہوئے۔ مشاہد اللہ خان نے انکشاف کیا کہ سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز کیلئے سفارشی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا، عمر اکمل اور احمد شہزاد کو سفارش پرٹیم میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مصباح الحق نے دباؤ میں آکر نا چاہتے ہوئے دونوں پلیئرز کو قومی ٹیم میں شامل کیا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ ایک سال تک ٹی 20 میچز میں بہترین کارکردگی دکھانے والے پلیئرز کو اسکواڈ سے کیوں نکالا گیا؟ شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ٹی 20ٹیم سے کیوں ڈراپ کیا گیا؟ سیکنڈ کلاس ٹیم سے ایسے ہارنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
ہارون رشید نے کہاکہ شعیب ملک کی ٹی 20میں کارکردگی بری رہی ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ آپ شعیب ملک سے متعلق ایسا کیسے کہہ سکتے ہیں؟ مشاہد اللہ نے کہاکہ ویسٹ انڈیز میں شعیب ملک نے ہی 10میچز جتوائے ہیں۔ ہارون رشید نے کہاکہ مصباح الحق ٹیم کی کارکردگی کے ذمہ دار ہیں،اجلاس میں مصباح الحق کی جگہ بات نہیں کر سکتا۔ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ پی سی بی نے کہاکہ قومی ٹیم کا تمام کوچنگ اسٹاف تبدیل کیا گیا ہے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ مصباح الحق ٹیسٹ اور ون ڈے کے اچھے کھلاڑی ضرور رہے
لیکن ٹی 20کے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماڈرن کرکٹ میں مصباح الحق کی سلیکشن سوالیہ نشان ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم سے بڑی تعداد میں کھلاڑی بے روز گار ہوئے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ بتایا جائے نئے ڈومیسٹک سسٹم سے کتنے کھلاڑیوں کے روز گار متاثر ہوئے۔ مشاہد اللہ خان نے کہاکہ کرکٹ ٹیم سے بھی آزادی مارچ کروایا جائے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ہارون رشید کی بریفنگ مسترد کر دی۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی اور ایم ڈی بریفنگ دیں۔