اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسرائیل کے وزیر دفاع، اسرائیل کاٹز نے ایران کی جانب سے بیئر شیبع میں واقع سوروکا میڈیکل سینٹر پر کیے گئے بیلسٹک میزائل حملے کے جواب میں انتہائی سخت ردعمل دیتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کی دھمکی دے دی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے “رائٹرز” کے مطابق اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای کو ان کے کیے گئے “جرائم” کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب ایران کے اندر نئے اور اہم تزویراتی (اسٹریٹجک) اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے حملوں کا آغاز کرے گا تاکہ ان خطرات کا قلع قمع کیا جا سکے جو اسرائیل کی سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بنے ہوئے ہیں، اور ساتھ ہی ایران کے حکومتی نظام کو شدید دھچکا دیا جا سکے۔یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی قیادت کی جانب سے خامنہ ای کو نشانہ بنانے کی کوئی باقاعدہ منظوری دی گئی ہے یا نہیں، تاہم بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس قسم کی کارروائی سے گریز کے حق میں تھے تاکہ ایران کے ساتھ کسی ممکنہ معاہدے کی راہ کھلی رہے۔قبل ازیں، اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر ایک پیغام میں ایران پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ تہران کے دہشت گرد حکمرانوں نے بیئر شیبع کے اسپتال اور مرکزی علاقوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل ان حملوں کا سخت جواب دے گا اور ان کا حساب چکائے گا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ کی صورتحال انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔