لارڈز(این این آئی)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم اپنا ساتواں میچ نیوزی لینڈ کے خلاف (آج)برمنگھم میں کھیلے گی،دونوں ٹیموں کے درمیان میچ پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی بجے شروع ہوگا۔ شیڈول کے مطابق پاکستانی ٹیم ساتواں میچ (آج)26 جون کو نیوزی لینڈ کے خلاف برمنگھم میں کھیلے گی، آٹھواں میچ 29 جون کو افغانستان کے خلاف لیڈز کے مقام پر کھیلے گی جبکہ نواں میچ بنگلہ دیش کے خلاف 5 جولائی کو لارڈز کے
مقام پر کھیلے گی۔معروف کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف بغیر کسی تبدیلی کے میدان میں اترے گا، ٹیم میں ایک تبدیلی متوقع ہے جو کہ محمد حفیظ کی جگہ آصف علی کو کھلایاجاسکتاہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی جانب سے میدان میں اترنے والے گیارہ کھلاڑی یہ ہونگے۔ امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ / آصف علی،حارث سہیل، سرفرازاحمد، عماد وسیم، شاداب خان، محمد عامر، وہاب ریاض، شاہین شاہ آفریدی۔دریں اثناء نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر مچل سینٹنر نے کہاہے کہ پاکستان جیسی ٹیم کبھی بھی کچھ بھی کرسکتی ہے، اس کے خلاف میچ کی تیاری کرنا نہایت ہی مشکل ہوتا ہے۔ایجبیسٹن میں پری میچ پریس کانفرنس میں کیوی آل راؤنڈر نے کہا کہ پاکستان کو کسی بھی صورت آسان حریف نہیں لیا جاسکتا، ہمیں اندازہ ہے کہ پاکستان ایک خطرناک حریف ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستان کا ریکارڈ کافی اچھا ہے، دو سال قبل پاکستان کرکٹ ٹیم نے برطانیہ میں چیمپئنز ٹرافی ٹائٹل جیتا تھا، اس ورلڈ کپ میں بھی اس نے انگلینڈ اور جنوبی افریقا کو شکست دی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ٹیم کسی بھی ٹیم کو کسی بھی دن پچھاڑ سکتی ہے، اس لیے نیوزی لینڈ کو یہ سوچ کر میدان میں اترنا ہوگا کہ میچ میں پاکستان سب سے مشکل ٹیم ہے۔سینٹنر نے پاکستان ٹیم کے بولنگ اٹیک کی بھی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کے پاس سیم اور اسپن کے اچھے بولرز ہیں،
اس لیے نیوزی لینڈ کو پاکستان کی بولنگ کے خلاف محتاط رہنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان حالیہ دنوں میں کافی مقابلے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کو پاکستان ٹیم کی خوبیوں اور خامیوں کا اندازہ ہے۔انہوں نے کہاکہ عامر ان دنوں بہترین فارم میں ہیں، وہاب بھی اچھی بولنگ کررہے ہیں تو پاکستان کا بولنگ اٹیک کافی اچھا ہے، ایسے میں نیوزی لینڈ کو بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا۔