لارڈز(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں سب کچھ بہت جلدی ہوا، آپ ایک میچ ہارے اور پھر دوسرا میچ ہارے، یہ ورلڈکپ ہے، میڈیا سکروٹنی کے ساتھ لوگوں کی توقعات بھی ہوتی ہیں اور پھر ٹورنامنٹ میں آپ اچانک تقریباً دفاعی پوزیشن پر چلے جائیں، میں تو پچھلی اتوار کو خودکشی کرنا چاہتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک دوسرے سے یہی کہہ رہے تھے کہ صرف ایک اچھی کارکردگی ہمارے حوصلے بڑھا سکتی ہے اور جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں جس طرح فخر زمان اور امام الحق نے آغاز فراہم کیا اور پھر حارث سہیل نے بیٹنگ کی، باؤلرز نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی اور ہم جیت گئے۔ مکی آرتھر نے مزید کہاہے کہ جنوبی افریقا سے جیت کے بعد ہم ورلڈ کپ کی دوڑ میں شامل ہیں تاہم ٹورنامنٹ میں آگے جانا ہے تو فیلڈنگ میں محنت کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف ہمارا کمبی نیشن بہترین تھا اور دو تبدیلیوں سے ٹیم کو فائدہ ہوا، محمد عامر ٹورنامنٹ میں متاتر کن بولنگ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے تاہم ہمیں ٹورنامنٹ میں آگے جانا ہے تو فیلڈنگ میں محنت کرنا ہوگی۔شعیب ملک سے متعلق انہوں نے کہاکہ شعیب اچھی محنت کررہا تھا لیکن قسمت نے اس کا ساتھ نہیں دیا۔دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف جیت پر خوشی کااظہار کرتے کہاہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کمبی نیشن تبدیل کیا اس کے کے اثرات بھی اچھے آئے ۔ایک انٹرویو میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتاہے۔
حارث کی بیٹنگ اور آخری 15 اوورز میں ہم نے جس طرح بیٹنگ کی وہ اس میچ کا ٹرننگ پوائنٹ تھا۔انہوں نے کہا کہ پہلے اوپنر اچھا کھیلے پھر بابر اعظم نے اچھی بیٹنگ کی، اس کے بعد حارث سہیل نے بھی زبردست اننگز کھیلی، ہم نے جو کمبی نیشن تبدیل کیا اس کے اثرات بھی اچھے آئے۔انہوں نے کہاکہ آج بھی ہم نے کئی کیچ ڈراپ کیے، تمام میچوں میں فیلڈنگ خراب رہی ہے لیکن خراب فیلڈنگ کے مزید متحمل نہیں ہوسکتے۔کپتان نے کہا کہ بولنگ میں عامر نے ابتدائی وکٹ دلوائی اور پھر شاداب خان اور وہاب ریاض نے ہمیں بولنگ میں مضبوط پوزیشن پر پہنچا دیا۔ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی حارث سہیل نے کہاکہ پلان کے مطابق بابر اعظم کے ساتھ بیٹنگ کی اور رنز بنائے۔ ایک انٹرویو میں حارث سہیل نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں باہر بیٹھنا تکلیف دہ تھا تاہم مجھے علم تھا کہ مجھے موقع ملا تو میں کارکردگی دکھاؤں گا، بیٹنگ آسان نہیں تھی تاہم میں نے پلان کے مطابق بابر اعظم کے ساتھ بیٹنگ کی اور رنز بنائے۔