لندن(این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلطان وسیم اکرم نے کہاہے کہ فتوحات غلطیاں چھپا دیتی ہیں، لیکن غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہوگا۔ایک انٹرویومیں وسیم اکرم نے کہا کہ فیلڈنگ میں کافی پرابلم ہیں، کیچز کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، ہماری فیلڈنگ کا ہمیشہ مسئلہ رہا ہے، پلیئرز کو پر اعتماد ہونا پڑے گا، جنوبی افریقہ کے خلاف مجموعی طور پر پاکستان ٹیم کے فیصلے شاندار تھے۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ
تنقید کا بہترین جواب کارکردگی ہے، لوگوں کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ لارڈز نہیں لاہور میں کھیل رہے ہیں، ورلڈ کپ میں 14 کیچز ڈراپ کئے ہیں، یہ چیز نظر انداز نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ہر کسی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کے فیصلے کو سراہا، سینئر پلیئر کو ڈراپ کرنا مشکل ہوتا ہے، حارث سہیل کو اپنا نیچرل گیم کھیلنے کی چھٹی دی گئی، بابر اور اوپنرز نے بھی اچھا کھیلا۔سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ فخر زمان کے کھیل میں بہتری آرہی ہے، وہ وکٹ پر رکنا سیکھ رہا ہے، بابر اعظم پچاس کو سو میں تبدیل کریں، وہاب ریاض نے دو سال بعد شاندار کم بیک کیا، وہاب نے142کی رفتار سے بولنگ کی۔انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کو لینتھ بہتر کرنا ہوگی، 1992میں بھی ہمارے میچ سے قبل نیوزی لینڈ کوئی میچ نہیں ہارا تھا، برمنگھم میں ڈھائی سو کا اسکور اچھا ہوگا، امید ہے ٹیم وکٹ کو اچھی طرح پرکھے۔سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان کا وننگ کامبی نیشن کافی اچھا رہا، کپتان کو عماد وسیم کی جگہ خود کو بیٹنگ پر آنا چاہئے تھا، فینز کو خوش دیکھ کر بہت اچھا لگا، سب یہاں پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے موجود تھے، ٹیم نے تمام تنقید کا بہترین جواب دیا۔