لارڈز(این این آئی) ماضی کے کرکٹ ہیرو عمران خان اور پاکستان کے وزیر اعظم اپنے فیصلوں سے بھارتیوں اور خاص طور پر سکھوں میں مقبول ہوگئے ہیں۔تفصیلات کیمطابق لارڈز گراؤنڈ کے باہر ایک سکھ نے بتایاکہ 72 سال بعد ایک ایسا لیڈر آیا ہے جس نے سکھوں کیلئے بارڈر کھولا ہے، میں پاکستان کی اس لیے حمایت کررہا ہوں کیونکہ بابا گرونانک پاکستان کے پنجاب میں دفن ہیں۔
سکھ برادری کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کرتارپور بارڈر کھولنے کے اعلان کے بعد برادری ورلڈکپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت کررہی ہے کیونکہ آدھا پنجاب پاکستان میں ہے اور ہمیں بھارت میں لاہور والا کہا جاتا ہے، اس لیے ہم نے کھلم کھلا پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ہمارا پڑوسی ہے، میں بھارت کی طرح پاکستان کو بھی سپورٹ کررہا ہوں۔لارڈز کے باہر شائقین کرکٹ پاکستانی ٹیم کیلئے بھرپور سپورٹ اور عمران خان سے والہانہ محبت کا اظہار کرتے دکھائی دیئے اور ایسا لگ رہا تھا کہ جنوبی افریقا کے تماشائی گراؤنڈ میں نہیں ہیں کیونکہ ہر جانب پاکستان کی گرین شرٹس اور پرچم تھے۔ شائقین کرکٹ بسوں، گاڑیوں اور کاروں میں سبز رنگ میں رنگے ہوئے لارڈز پہنچے اور ہر جانب پاکستان زندہ باد کے نعرے لگ رہے تھے۔25 ہزار سے زائد تماشائیوں میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی، ناراض شائقین ایک بار پھر ٹیم پاکستان کی سپورٹ کیلئے گراؤنڈ پہنچے اور یہی نہیں قومی ترانہ بجتے ہی تماشائیوں نے ہم آواز ہوکر ترانہ پڑھا۔ لارڈز گراؤنڈ کے باہر ایک سکھ نے بتایاکہ 72 سال بعد ایک ایسا لیڈر آیا ہے جس نے سکھوں کیلئے بارڈر کھولا ہے، میں پاکستان کی اس لیے حمایت کررہا ہوں کیونکہ بابا گرونانک پاکستان کے پنجاب میں دفن ہیں۔ سکھ برادری کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے کرتارپور بارڈر کھولنے کے اعلان کے بعد برادری ورلڈکپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حمایت کررہی ہے