نئی دہلی(آن لائن)بھارت نے کرکٹ پچ کو سیاسی اکھاڑہ بنا دیا، ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ کھیلنے کا فیصلہ بھارتی سیاستدان کریں گے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان تنا بدستور قائم ہے اور اسی کی وجہ سے ورلڈ کپ میں 16 جون کو روایتی حریفوں کے درمیان مقابلے پر بھی غیریقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ پلوامہ واقعے کے بعد ہی بھارت میں گرین شرٹس سے میگا ایونٹ کے اہم مقابلے کے بائیکاٹ کا مطالبہ سامنے آیا
جس میں ہربھجن سنگھ جیسے سابق کرکٹرز بھی شامل تھے۔بی سی سی آئی کی جانب سے پاکستان کے بائیکاٹ کا معاملہ آئی سی سی کے پلیٹ فورم پر بھی اٹھانے کا اعلان ہوا تاہم اس میں دم نہ ہونے کی وجہ سے یوٹرن لے لیا گیا، اب اس میچ کے بارے میں فیصلے کیلئے گیند حکومت کے کورٹ میں پھینک دی گئی ہے۔بی سی سی آئی کی کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے چیئرمین ونود رائے کی جانب سے پہلے ہی واضح کردیا گیا ہے کہ وہ عوام کی رائے کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ جیسا چاہئیں گے ویسا ہی ہوگا، حکومت کو فیصلہ کرنا ہے ،جیسا وہ کہے گی ہم ویسا ہی کریں گے۔معروف بھارتی صحافی شردا اگرا نے کہاکہ اس معاملے میں آئی سی سی کی جانب سے مداخلت کا کوئی امکان نہیں ہے اور ان کے خیال میں بھارتی بورڈ بھی کھیلنے سے انکار نہیں کرے گا۔دوسری جانب جاوید میانداد سے تاریخی چھکا کھانے والے سابق فاسٹ بالر چیتن شرما نے کہاکہ میرے لیے ملک سب سے اہم ہے، 2 پوائنٹس سے دستبردار ہوجانا چاہیے، جب ان سے سوال ہوا کہ سیمی فائنل یا فائنل میں پاکستان سے مقابلہ ہونے کیا کرنا چاہیئے ؟، اس پر انھوں نے کہا کہ ملک کیلئے ورلڈ کپ کو بھی قربان کردینا چاہیے۔ادھر بھارتی کرکٹ بورڈ کی کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے کی ہدایت پر پاکستان پر پابندی لگانے کے حوالے سے بھیجی گئی ای میل کو پہلے ہی آئی سی سی مسترد کرچکی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہم بدستور پاکستان کرکٹ پر انٹرنیشنل پابندی کے خواہاں ہیں، ورلڈ کپ میں پاکستان سے میچ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ابھی اس میں کچھ وقت باقی ہے، ویسے ہم نے اپنے پلیئرز کی سکیورٹی پر خدشات ظاہر کیے جنھیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا)کی وارننگ کے حوالے سے ونود رائے نے کہاکہ آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر سے اس بارے میں تفصیلی بات ہوگی۔