ڈھاکا(آئی این پی) ویسٹ انڈین کپتان کارلوس بریتھویٹ نے بنگلہ دیشی امپائرز کی دیانتداری پر سوال اٹھادیا، ان کا کہنا تھا کہ میں ان کو بے ایمان نہیں کہنا چاہتا مگر خود کو اس لفظ کے قریب روک رہا ہوں، پوری سیریز کے دوران جتنے بھی ففٹی ففٹی فیصلے تھے سب ہمارے خلاف گئے۔
اپنی ٹیم کے لیے پابندیوں کا خطرہ بھی مول لینے کو تیار تھا، تیسرا ٹی 20 فورفیٹ کرنے کے بجائے میدان میں مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز کے دوران میزبان امپائرز کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی خاص طور پر تیسرے اور آخری ٹی 20 میں بنگلہ دیشی اننگز کے چوتھے اوور میں امپائر تنویر احمد کے مہمان پیسر اوشین تھامس کی قانونی ڈلیوری کو نوبال قرار دینے پر تو ویسٹ انڈین ٹیم کا پارہ چڑھ گیا، سب پچ کے قریب جمع ہوگئے جبکہ کپتان کارلوس بریتھ ویٹ نے فیلڈ آفیشلز کے بعد میچ ریفری جیف کرو سے بات کی اور پھر ٹیم کو کھیل جاری رکھنے پر راضی کیا اور یہ میچ 50 رنز سے جیت لیا۔بریتھ ویٹ کا کہنا تھا کہ قانون کہتا ہے کہ نوبال قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف نہ تو ریویو ہوسکتا اور نہ ہی اس کو تبدیل کیا جاسکتا ہے، نوبال قرار دینے سے قبل اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔سب نے دیکھا کہ وہ نوبال تھی، پوری سیریز کے دوران ففٹی ففٹی فیصلے ہمارے خلاف گئے، میں امپائرز کو بے ایمان نہیں کہوں گا، میں اس لفظ کے قریب خود کو روک رہا ہوں مگر میں نے میچ ریفری پر واضح کردیا کہ جتنے بھی مشکوک فیصلے ہوئے وہ سب ہمارے ہی خلاف گئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ٹیم کیلیے پابندیوں کا خطرہ مول لینے کو بھی تیار تھا لیکن ہم نے واک آٹ کرنے یا میچ فورفیٹ کرنے کے بجائے میدان میں ہی ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس میں کامیاب رہے۔