کراچی(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی)کے سابق چیئرمین شہریارخان نے بھارت سے قانونی جنگ میں بھاری رقم گنوانے کا ذمہ دار نجم سیٹھی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیشہ سے مذاکرات کا قائل تھا اور معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرانے کا خواہاں تھا، میں نے اس وقت بھی یہی کہاکہ ہمارے کیس میں جان نہیں ، مزید خسارہ برداشت کرنا پڑ ئے گا مگر نجم سیٹھی نہ مانے۔
جس وقت آئی سی سی میں یہ کیس گیا میں نہیں بلکہ نجم سیٹھی ہی پی سی بی کے سربراہ تھے۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت میں ہمیشہ سے مذاکرات کا قائل تھا، مئی 2017میں پی سی بی نے بھارتی بورڈ کو نوٹس آف ڈسپیوٹ بھیجا جس میں دونوں بورڈز میں مذاکرات جاری رکھنے کی بات بھی ہوئی تھی۔سابق چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے بیک ڈور ڈپلومیسی جاری تھی، میری آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر اور بھارتی بورڈ آفیشلز سے بھی کئی بار بات ہوئی تھی، وہ بھی معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرانے کے خواہاں تھے، مگر نجم سیٹھی نے ابتدا سے ہی آئی سی سی کی ثالثی کمیٹی میں جانے کا کہا، انھوں نے گورننگ بورڈ ارکان کو بھی اس پر قائل کر لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس وقت بھی یہی کہاکہ ہمارے کیس میں جان نہیں ہے، مزید خسارہ برداشت کرنا پڑ جائے گا مگر وہ نہ مانے، جس وقت آئی سی سی میں یہ کیس گیا میں نہیں بلکہ نجم سیٹھی ہی پی سی بی کے سربراہ تھے۔شہریارخان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے نہ کھیلنے سے پہلے ہی ہمیں بھاری نقصان ہو چکا تھا، اب بی سی سی آئی اور آئی سی سی کو کیس کے اخراجات کی رقم بھی ادا کرنا ہوگی، اس کی مکمل ذمہ داری نجم سیٹھی پر ہی عائد ہوتی ہے۔اس سوال پر کہ جب وہ چیئرمین تھے اور بھارت پر کیس کی باتیں ہوئیں تو اس کیخلاف واضح اسٹینڈ کیوں نہیں لیا، شہریارخان نے کہا کہ اس وقت کیا حالات تھے سب جانتے ہیں مجھے دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔