لاس ویگاس(اسپورٹس ڈیسک)روس سے تعلق رکھنے والے یو ایف سی کے مسلمان اسٹار فائٹر خبیب نرماگونیودف نے کہاہے کہ ان کے حریف کانر میک گریگر کی ٹیم نے ان کے مذہب، ملک اور والد کے بارے میں باتیں کہیں تو وہ اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ سکے اور حریف ٹیم پر چڑھ دوڑے۔لاس ویگاس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی فائٹر نے کہا کہ لوگ میرے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
میں نے رِنگ کے جنگلے سے چھلانگ لگائی اور حریف ٹیم کے ساتھ مار پیٹ کی لیکن کوئی یہ نہیں دیکھ رہا کہ اس نے بروکلن میں راہگیروں پر بس چڑھا دی تھی اور انہیں تقریباً مار ہی ڈالا تھا۔خبیب نماگونیودف کے مطابق انہوں نے میرے مذہب، میرے ملک اور میرے والد کے بارے میں بات کی جس کی وجہ سے مجھے غصہ آیا۔انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے ہمیشہ اچھا برتاؤ کرنے کی تلقین کی ہے اور ان سے جو بھی ہوا ہے وہ ان کی شخصیت نہیں تھی۔روسی فائٹر نے اپنے برتاؤ پر اپنے حامیوں اور امریکی ریاست نیواڈا کے ایتھلیٹک کمیشن سے معذرت بھی کی۔ایک روز قبل لاس ویگاس میں ہونے والی مکس مارشل آرٹس کے سب سے بڑے مقابلے میں خبیب نرماگونیودف نے آئرلینڈ کے کانر میگریگر کو شکست دے کر یو ایف سی لائٹ ویٹ چمپئن شپ جیت لی تھی ٗخبیب نرماگونیودف نے میچ کے چوتھے راؤنڈ میں کانر میگریگر کو ٹیپ آؤٹ کرکے فتح اپنے نام کی تھی۔مزکورہ فتح کے ساتھ خبیب نرماگومیدوف نے ریکارڈ 27ویں فائٹ اپنے نام کی ہے ٗفائٹ کے اختتام کے بعد کانر میگریگر کی ٹیم کی جانب سے کوئی جملہ کسا گیا تو خبیب نے رنگ کے جنگلے سے چھلانگ لگاکر حریف ٹیم کے عہدیداروں پر مکے پرسادئیے۔یو ایف سی انتظامیہ اور اسٹیڈیم میں موجود سیکیورٹی دونوں ایم ایم اے فائٹرز کی ٹیموں کے درمیان لڑائی کو رکوانے کی کوشش کی ٗاس دوران خبیب کی ٹیم کے ارکان نے بھی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور نڈھال پڑے کانر میگریگر پر مکوں کی بارش کردی۔فائٹ کے اختتام پر پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے بعد یو ایف کے سربراہ چیف ڈانا وائٹ نے حالات کو مزید ابتر ہونے سے بچانے کیلئے روسی فائٹر کو اس وقت بیلٹ دینے سے انکار کر دیا تھاتاہم بعد میں انہیں بیلٹ دے دیا گیا۔