دبئی(سپورٹس ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کی دوسرے دن کی سماعت مکمل ہوگئی ٗ بھارت نے اپنا مؤقف پیش کردیا۔ذرائع کے مطابق بھارتی حکام نے بتایا کہ پاکستان کے حالات ٹھیک نہیں لہٰذا بھارتی ٹیم وہاں نہیں جاسکتی، پاکستان میں 10 سال سے کوئی ٹیم نہیں آرہی ہے۔دبئی میں آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کی سماعت ہوئی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرف سے رتناکر شیٹھی اور بی سی سی آئی کے سابق سیکریٹری سنجے پٹیل نے مؤقف پیش کیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان سے دو طرفہ سیریز نہ کھیلنے پر بھارتی بہانے بازی جاری ہے، بھارت نے مؤقف پیش کیا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان نہیں جاسکتی ،وہاں حالات ٹھیک نہیں۔اْنہوں نے کہاکہ پاکستا ن میں 10 سال سے کوئی ٹیم میچز کھیلنے نہیں گئی، پاکستان کو بھارت میں مدعو نہیں کرسکتے کیونکہ پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، اسی لیے ایشیا کپ دبئی میں کرایا۔بھارتی حکام نے کہا کہ فی الحال پاکستان کے ساتھ سیریز ممکن نہیں۔ ذرائع کے مطابق سماعت کے تیسرے روز پہلے سیشن میں بھی بھارتی حکام نے اپنا مؤقف پیش کیا ۔یاد رہے کہ پاکستان سے طے شدہ سیریز کھیلنے سے انکار پر بھارت کے خلاف آئی سی سی ڈسپیوٹ کمیٹی میں قانونی جنگ جاری ہے جس میں گزشتہ روز سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی بطور گواہ پیش ہوئے۔دونوں ممالک کے تنازع کو سننے والا پینل مائیکل بیلوف اور جان پالسن انابیلے بینٹ پر مشتمل ہے۔پی سی بی کی جانب سے ہائیکورٹ کے ایڈووکیٹ خواجہ احمد حسین، لندن کے وکیل الیگزینڈروز پینادیز، پی سی بی کے جی ایم لیگل افیئر سلمان نصیر اور وکیل ابراہیم حسین نے نمائندگی کی ۔ یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2014 میں ہونے والے معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کو 2015 سے 2023 کے دوران 6 دوطرفہ سیریز کھیلنا تھیں تاہم بھارت بعدازاں معاہدے سے مکر گیا۔پی سی بی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت 70 ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔