دبئی( آن لائن) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کے چار کپتانوں سمیت مجموعی طور پانچ کپتانوں سے سٹے بازوں نے رابطہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی نے براہ راست پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کا نام بتانے سے گریز کیا ہے لیکن تحقیق کے مطابق ان پانچ کپتانوں میں ایک سرفراز احمد بھی ہیں۔
جنہیں گزشتہ سال دبئی میں ایک پاکستانی عرفان انصاری نے پیشکش کی تھی۔حیران کن طور پر آئی سی سی نے میڈیا بریفنگ میں زمبابوے کے سابق کپتان گریم کریمر کا اعترافی ویڈیو بیان بھی دکھایا جس میں برینڈن پیشکش کے بارے میں بتا رہے تھے۔آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر ایلکس مارشل کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران بک میکرز نے پانچ کپتانوں سے رابطہ کیا جنھوں نے اس بارے میں آئی سی سی کو فوراً رپورٹ کر دی، ان پانچ کپتانوں میں چار آئی سی سی کے مکمل رکن ممالک کے کپتان شامل ہیں۔ سٹے باز زیادہ تر کپتانوں سے اس لئے رابطہ کرتے ہیں کیوں کہ گراؤنڈ میں پورے میچ کو کپتان کنٹرول کرتا ہے اگر کپتان ان سے مل جائے تو وہ اسے پورا کر دیتے ہیں،آٹھ کھلاڑی ان واقعات میں ملوث پائے گئے جن میں چار سابق کھلاڑی اور پانچ کرکٹ ایڈمنسٹریٹرز بھی شامل ہیں۔ایلکس مارشل کا کہنا ہے کہ کرکٹ میں کرپشن کے سلسلے میں بھارتی بک میکرز سب سے نمایاں ہیں، بھارتی سٹے باز دنیا بھر میں کھیل کے لئے شدید رسک ہیں، وہ ٹی ٹوئنٹی کے پرائیویٹ لیگز کو ہدف بناکر اپنے مقاصد کی تکمیل کررہے ہیں۔ آئی سی سی نے حکام انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران سٹے بازی کے 32 واقعات پر تحقیقات ہوئیں جبکہ آئی سی سی کو 23 واقعات رپورٹ ہوئے۔