اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستانی کھلاڑیوں سے بدتمیزی کرنے والے افغانستان کے کھلاڑی راشد خان کے بارے میں انکشافات سامنے آئے ہیں، راشد خان نے پاکستانی شناختی کارڈ پر اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی ہے، افغان کرکٹر راشد آرمان شینواری ولد حاجی خلیل ضلع آچین گاؤں پیخہ ننگرہار کے پاس افغانستان کے علاوہ پاکستان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی رکھتا ہے،
اس کے علاوہ اس کے تمام بھائیوں حاجی عبدالحلیم، میاں حلیم، سید حلیم، گل رضا، گل صباح اور جلیل نے بھی نادرا سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوا رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ خاندان پاکستان کے شہر پشاور میں پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹوں پر چین کے ساتھ الیکٹرانکس، ٹائر اور ریم کا کاروبار بھی کرتا ہے، ان کی پشاور حیات آباد اور بورڈ کے علاقوں میں کروڑوں روپے کی جائیداد ہے جہاں پر یہ خاندان رہ رہا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے وفاق کے زیر انتظام علاقے لنڈی کوتل مختارخیل میں قلعہ نما حویلی اور اس کے اندر کئی بنگلے بنا رکھے ہیں، بیرون ممالک کا سفر بھی یہ خاندان پاکستانی پاسپورٹ پر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس بات کا اعتراف راشد آرمان شینواری خود کرتا ہے کہ وہ افغانستان کا شہری ہے اور وہ اپنی نجی محفلوں میں پاکستان کے خلاف خوب بکواس بھی کرتا ہے۔ میچ کے دوران راشد خان بدتمیزی سے پاکستانی کھلاڑیوں کو باہر جانے کے اشارے کر رہا تھا حالانکہ وہ خود پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کا حامل ہے۔ رپورٹ میں حکومت اور متعلقہ ادارے سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سارے معاملے کی تحقیق کی جائے اور اس خاندان کو پاکستان سے افغانستان بھیجا جائے۔ پاکستانی کھلاڑیوں سے بدتمیزی کرنے والے افغانستان کے کھلاڑی راشد خان کے بارے میں انکشافات سامنے آئے ہیں، راشد خان نے پاکستانی شناختی کارڈ پر اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی ہے