لندن (آئی این پی)برطانوی میڈیا کے مطابق انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے آل رانڈر معین علی کو بال ٹیمپرنگ سکینڈل میں ملوث معطل آسٹریلوی کرکٹرز کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے۔معین علی نے اخبار دی ٹائمز کو بتایا کہ آسٹریلیا واحد ٹیم ہے جس کے خلاف میں پوری زندگی کھیلا اور اسے واقعی ناپسند کیا۔
انگلش آل رانڈر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا سے ناپسندگی کی وجہ صرف اس لیے نہیں کہ وہ کرکٹ میں ہمارا پرانا دشمن ہے بلکہ اس کی وجہ وہ جس طرح لوگوں اور کھلاڑیوں کو بے عزت کرتے ہے۔معین علی کہتے ہیں کہ انھیں بال ٹمپرنگ کی پاداش میں ایک سال کی پابندی کی سزا پانے والے سمتھ، وارنر اور بین کرافٹ سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔واضح رہے کہ کرکٹ آسٹریلیا نے بال ٹیمپرنگ سکینڈل میں ملوث قومی کرکٹ ٹیم کے معطل کپتان سٹیو سمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پر ایک ایک سال کی پابندی عائد کر دی تھی۔ ان کے علاوہ کیمرون بین کروفٹ کو نو ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔معین علی کہتے ہیں کہ میں عام طور پر کچھ غلط ہوجانے پر لوگوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں لیکن ان کے لیے میرے لیے ہمدری محسوس کرنا مشکل ہے۔میں نے پہلی بار ان کے خلاف سنہ 2015کے ورلڈ کپ سے پہلے سڈنی میں کھیلا تھا، وہ آپ کے خلاف صرف سخت مزاج نہیں بلکہ تقریبا گالی کلوچ کر رہے تھے۔وہ کہتے ہیں کہ مجھے پہلی بار یہ ایسا محسوس ہوا تھا۔ میں نے انھیں شک کا فائدہ دے دیا لیکن میں جتنا ان کے خلاف کھیلا اتنا ہی برا ہوا، سن 2015میں ایشز سب سے بری تھیں، دراصل وہ اشتعال انگیز نہیں بلکہ صرف بداخلاق تھے۔آسٹریلین ٹیم کے کپتان ٹم پائن کہتے ہیں کہ غصے کا اظہار ذہنی تنا کو ختم کرنے کے لیے کرتے رہے ہیں تاہم ان کا کہاتھا کہ اس سے کھیل میں جان مارنے کی خواہش ختم نہیں ہونی چاہیے۔خیال رہے کہ پاکستان رواں سال اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کی میزبانی متحدہ عرب امارات میں کرے گا۔اس سیریز میں دونوں ٹیموں کے مابین دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور ایک ٹی 20میچ کھیلا جائے گا۔