لاہور(سپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم میں بیڈ بوئے کے نام سے شہرت رکھنے والے عمر اکمل پہلے ہی پاکستان ٹیم سے باہر ہیں لیکن اب ان پر پابندی کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔پاکستان کے ٹیسٹ بیٹسمین عمر اکمل کے خلاف انٹر نیشنل کرکٹ کونسل میں تحقیقات خاموشی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ عمر اکمل نے اپنے دیئے ہوئے بیان میں پھنستے جارہے ہیں آئی سی سی کے تفتیش کاروں کو چند ہفتے قبل جو بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرایا تھا۔
اس میں وہ کوئی ٹھوس ثبوت دینے میں ناکام رہے۔جس سے ان کا کیس مزید کمزور ہوگیا ہے۔معلومات کے مطابق عمر اکمل نے آئی سی سی والوں کو بتایا کہ انہیں جو پیشکس ہوئیں تھیں اس کی اطلاع وہ پاکستانی ٹیم کے منیجر کو دے چکے تھے لیکن کس منیجر کو انہوں نے نام بتایا لیکن وہ اس بات کا شواہددینے میں ناکام رہے۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کے اصولوں کے مطابق کھلاڑیوں پر لازم ہے کہ اگر اسے میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ سے متعلق کوئی بھی پیشکش ہوتی ہے تو فورا اس اپنے بورڈ کومطلع کریں، ایسے متعدد کرکٹرز کو بروقت اطلاع نہ دینے پر پابندی لگ چکی ہے۔عمر اکمل کے پاس کوئی ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے وہ مشکلات سے دوچار ہو سکتیں ہیں اور ان مواقف کی تائید بھی کوئی کرنے والا نہیں ہے جو پاکستانی مڈل آرڈر کے بیٹسمین کیلئے خطر ناک ثابت ہوسکتا ہے اور ان کو کرکٹ سے دور کرنے کیلئے کافی ثابت ہوسکتا ہے ۔عمر اکمل میچ فکسنگ کے حوالے سے اپنے بیان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہو ئے تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹر عمر اکمل سے ان کے ٹی وی انٹرویو کی وضاحت طلب کرتے ہوئے انھیں 27 جون کو پی سی بی کے انٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔ آئی سی سی حکام نے پی سی بی کی مدد سے انٹر ویو کی مکمل ریکارڈنگ حاصل کر لی ہے اور اس تاثر کو مسترد کردیا گیا ہے کہ عمر اکمل کے خلاف فائل بند کردی گئی ہے۔