لاہور(آئی این پی )کامران اکمل کیلئے بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ مذاق بن گیا،وہ اپنے کیریئر کے دوران کئی حیران کن کیچز ڈراپ کرنے کے حوالے سے خاص شہرت رکھتے ہیں،اپریل 2017میں پاکستان کی طرف سے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے کرکٹر کی مصروفیات میں ڈومیسٹک اور پی ایس ایل کے مقابلے شامل ہیں۔انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کے ڈراپ کیچز کی کئی ویڈیوز انٹرنیٹ پر دیکھی جا سکتی ہیں،
کراچی میں کھیلے جانے والے پی ایس ایل فائنل میں انھوں نے ایک ایسا کیچ چھوڑا کہ پشاور زلمی ٹیم ٹائٹل سے ہی ہاتھ دھوبیٹھی، اسلام آباد یونائیٹڈ کو 33گیندوں پر 30رنز درکار تھے کہ کامران اکمل نے آصف علی کو نئی زندگی دے کر جیتی بازی ہار میں پلٹ دی،یاد رہے کہ پی ایس ایل کو بھی پاکستان کا ڈومیسٹک ایونٹ ہی شمار کیا جاتا ہے۔اس کارکردگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کامران اکمل کو ڈومیسٹک کرکٹ کا بہترین وکٹ کیپر قرار دیتے ہوئے ان کی غیر حاضری میں امام الحق کو ایوارڈ وصول کرنے کیلئے بلایا گیا تو سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جانے لگا،ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ غیر سنجیدہ فیصلہ ہے،مجھے لگتا ہے کہ غلطی سے ایسا ہوگیا۔ایک صارف نے کہا کہ کامران اکمل کو بہترین وکٹ کیپر قرار دینے سے ڈومیسٹک کرکٹ میں کیپنگ کے معیار کی قلعی کھل گئی،چند شائقین کا کہنا تھا کہ شاید ایوارڈ کا فیصلہ کرنے والوں کو یو ٹیوب پر وکٹ کیپر کے سینکڑوں ڈراپ کیچز دیکھنے کا موقع نہیں ملا۔ کامران اکمل کیلئے بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ مذاق بن گیا،وہ اپنے کیریئر کے دوران کئی حیران کن کیچز ڈراپ کرنے کے حوالے سے خاص شہرت رکھتے ہیں،اپریل 2017میں پاکستان کی طرف سے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے کرکٹر کی مصروفیات میں ڈومیسٹک اور پی ایس ایل کے مقابلے شامل ہیں۔انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کے ڈراپ کیچز کی کئی ویڈیوز انٹرنیٹ پر دیکھی جا سکتی ہیں