نئی دہلی(آئی این پی)نئی دہلی میں بھارت اور سری لنکا کے مابین جاری تیسرے ٹیسٹ میں مہمان سری لنکن ٹیم کی جانب سے اسموگ کے باعث سانس لینے میں مشکلات کی شکایت کے بعد بھارت میں نئی بحث چھڑ گئی اور اب بھارتی ڈاکٹروں
نے بھی نئی دہلی ٹیسٹ جاری رکھنے کی مخالفت کردی۔بھارت اور سری لنکا کے درمیان نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ کھیلا جارہا ہے۔ میچ کے تیسرے روز شدید اسموگ کی وجہ سے سری لنکن کھلاڑیوں کی شکایت پر 3 مرتبہ میچ روکنا پڑا۔مہمان ٹیم کے کھلاڑی شکایت کرتے رہے ہیں کہ انہیں سانس لینے میں مشکلات پیش آرہی ہے جب کہ دو کھلاڑیوں کو قہہ بھی ہوئی تاہم اس کے باوجود امپائرز نے دہلی ٹیسٹ جاری رکھا۔دوسری جانب انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے امپائرز کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور خبردار کیا ہے کہ موجودہ فضائی آلودگی میں میچ جاری رکھنا کھلاڑیوں کی جان کے لئے خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)پر زور دیا ہے کہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان جاری ٹیسٹ میچ کے بعد نئی دہلی میں میچز کرائے جانے کے فیصلے پر بھی نظرثانی کی جائے۔انڈیشن میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر کے کے اگروال کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی وجہ سے یہاں میچز نہیں ہونا چاہییں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی )کو بھی فضائی آلودگی کے حوالے سے پالیسی واضح کرنی چاہیے۔دوسری جانب دہلی میں فضائی آلودگی اور کھلاڑیوں کو درپیش مسائل پر بی سی سی آئی حکام نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے جب کہ سری لنکن کھلاڑیوں پر الزام عائد کیا جارہا ہے
کہ وہ دہلی ٹیسٹ میں شکست سے بچنے کے لئے بہانے کر رہے ہیں۔امریکی سفارتخانے کی ویب سائٹ پر پیر کے روز دہلی کے شہریوں کو تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں کیوں کہ فضائی آلودگی مقررہ حد پی ایم 2.5 سے تجاوز کر گئی ہے۔