لاہور (آن لائن،آئی این پی)ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال نے جہاں عوام کی زندگی اجیرن کررکھی ہے وہیں کرکٹرز بھی اس صورتحال پر کافی پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔اس ضمن میں قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے دو روز اپنے ٹویٹ میں حکومت اور مظاہرین کو مذاکرات کرنے کا مشورہ دیا تھا اور اب قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل رانڈر شاہد آفریدی نے بھی ٹویٹر کا رخ کرتے ہوئے موجودہ صورتحال پر
اپنے پیغام میں کہا کہ جس ملک کو ہماری ماں،بہنوں اور بزرگوں نے اپنا خون دے کر بنایا تھا ،افسوس ہم اس ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں صد افسوس!تمام ملکی اداروں بالخصوص پاک آرمی کو اس بحران میں اپنا کردار ادا کرنا چاہے ۔یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد کے مقام پر 22روز سے جاری مذہبی جماعت تحریک لبیک کا دھرنا حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان ہونے والے معاہدے کی روشنی میں ختم ہوگیا اور دھرنے کے شرکاء نے علاقہ خالی کردیا‘ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے‘ میجر جنرل فیض حمید کے ذریعے طے پانے والے معاہدے کے مطابق ختم نبوت کے قانون کی شق میں تبدیلی کے حوالے سے راجہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائی جائے گی‘ دھرنا شرکاء کے خلاف حکومتی آپریشن کی انکوائری کے لئے ایک بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو تیس روز کے اندر اپنی رپورٹ مکمل کرے گا اور اور ذمہ داروں کا تعین کرے گا‘ دھرنے کے آغاز سے اختتام تک ہونے والے سرکاری اور غیرسرکاری املاک کے نقصان کا کا تعین کرکے اس کا ازالہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کریں گی‘ ملک بھر سے گرفتا رہونے والے تحریک لبیک کے کارکنان کو 3 دن کے اندر رہا ‘ کارکنان اور
قیادت کے خلاف درج مقدمات اور نظر بندیاں ختم کردی جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کی علی الصبح وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کی قیادت کے درمیان دھرنے کو ختم کرنے کے لئے طے پانے والے معاہدے پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور وفاقی سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا جبکہ مذہبی جماعت کی طرف سے علامہ خادم حسین رضوی‘ پیر افضل قادری اور علامہ محمد وحید نور کے دستخط ہیں جبکہ میجر جنرل فیض حمید کی وساطت سے یہ معاہدہ طے پایا ہے اور معاہدے پر ان کے دستخط بھی ہیں۔