لاہور(آئی این پی) پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث شرجیل خان نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کرلیا۔پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث شر جیل خان، خالد لطیف اور شاہ زیب حسن نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا، تینوں کے کیس پی سی بی کی طرف سے بنائے جانے والے3رکنی ٹریبیونل کے
سامنے پیش ہوئے، شرجیل خان کو ڈھائی سال معطل سمیت5سال پابندی کی سزا سنائی گئی، اوپنر نے تفصیلی فیصلہ آنے کے 14روز میں اپیل کا حق استعمال کرتے ہوئے پابندی کو چیلنج کیا۔دوسری جانب پی سی بی کا موقف تھا کہ ان کو کم سزا دی گئی ہے، ایڈجوڈیکیٹر جسٹس(ر) فقیر محمد کھوکھر نے فریقین کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے سزا ختم یا اس میں کمی بیشی کرنے سے انکار کردیا تھا،انھوں نے اب 24 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے اپیل پر آنے والے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایڈجوڈیکیٹر کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں، اس کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل خالد لطیف بھی ٹریبیونل کی تشکیل کو ہی چیلنج کرنے کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں گئے تھے لیکن ان کی درخواست اور بعد ازاں اپیل دونوں مسترد ہوگئی۔عدالت میں پی سی بی کا یہ موقف تسلیم کرلیا گیا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر کیس کی سماعت اور سزا دینے کا حق بورڈ کو ہی حاصل ہے۔ بالآخر انھیں ٹریبیونل میں پیش ہونا پڑا جس نے 5سال پابندی کی سزا سنادی،پی سی بی ان کی تاحیات پابندی کیلیے اپیل دائر کرچکا جس کی سماعتایڈجوڈیکیٹر جسٹس(ر) فقیر محمد کھوکھر کررہے ہیں۔