اسلام آباد/لاہور(این این آئی)سری لنکا کے خلاف قومی ٹیم چھوٹا سا اسکور بنانے میں ناکام رہی اور ابوظہبی ٹیسٹ ہار گئی ٗاسی خامی کو دور کرنے کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کمر کس لی ہے۔ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور آف سیزن میں کئی بیٹسمینوں کے ساتھ سیشن کر رہے ہیں
تاکہ ان کی بیٹنگ کی خامیاں دور کرائی جائیں۔اس سلسلے میں قومی اکیڈمی لاہور میں مکی آرتھر اور گرانٹ فلاور نے پاکستانی کوچز کی مدد سے کئی نوجوان بیٹسمینوں کے ساتھ گھنٹوں لگائے۔پاکستانی ٹیم کے تھنک ٹینک کو یقین ہے کہ کھلاڑیوں کی تکنیک میں بہتری آئے گی۔دوسری جانب ذرائع نے دعوی کیا کہ فخر زمان کی بیٹنگ تکنیک پر بھی کام کیا گیا ہے جبکہ ٹیسٹ بیٹسمین فواد عالم کے منفر بیٹنگ اسٹائل کو دیکھ کر مکی آرتھر اور گرانٹ فلاور کو حیرت ہوئی۔فواد عالم نے اپنا بیٹنگ اسٹانس مزید تبدیل کیا ہے اور اب وہ لیگ سائیڈ کی جانب جاکر زیادہ کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں، انہیں بھی اسٹائل میں بہتری لانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ فواد عالم کا فٹنس ٹیسٹ لیا گیا اور جب بھی ان کی ضرورت ہوئی انہیں موقع دیا جائیگا ٗ تاہم فوری پر فواد کی پاکستانی ٹیم میں واپسی کے امکانات کو مسترد کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق قومی اکیڈمی کے باب وولمر انڈور اسکول میں فخر زمان کو بھی بتایا گیا کہ وہ کس طرح اندر آنے والی گیندوں کو کھیلیں ٗواضح رہے کہ اوول میچ کے ہیرو سری لنکا کے خلاف پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز میں بری طرح ناکام رہے تھے۔فخر زمان کو بتایا گیا کہ وہ کس طرح اندر آتی ہوئی گیندوں کو کھیل سکتے ہیں۔انہیں دی گئی ٹپس کی مدد سے اپنی بیٹنگ میں وہ کس قدر بہتری لائے ہیں اس کا اندازہ راولپنڈی میں قومی ٹی ٹوئنٹی کے دوران ہو جائے گا۔قومی اکیڈمی میں حالیہ دنوں میں
ہونے والی غیر معمولی پیش رفت کے طور پر ٹیسٹ بیٹسمین فیصل اقبال نے بھی قومی اکیڈمی میں مکی آرتھر اور گرانٹ فلاور سے ملاقات کی اور انہیں اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے آگاہ کیا۔فیصل اقبال نے قومی اکیڈمی کے ڈائریکٹر مدثر نذر سے بھی علیحدگی میں میٹنگ کی۔پاکستان کی جانب سے 26 ٹیسٹ میں 1124 اور 18 ون ڈے میں 314 رنز بنانے والے فیصل اقبال بھی فواد عالم کی طرح ہر سال اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں لیکن انہیں مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔35سالہ فیصل اقبال نے قائد اعظم ٹرافی میں فاٹا کے خلاف سنچری بنائی، جبکہ یوبی ایل اور کے آر ایل کے خلاف نصف سنچریاں بنائیں، تاہم 2010کے مشہور سڈنی ٹیسٹ کے بعد سے فیصل اقبال کو پاکستانی ٹیم میں موقع نہیں دیا گیا۔اس کے بعد پاکستانی مڈل آرڈر کا بوجھ مصباح ،یونس خان اور اسد شفیق نے اٹھایا۔مصباح الحق کے دور میں وہ کئی دوروں میں ٹیم کے ساتھ رہے لیکن انہیں موقع دینے سے گریز کیا گیا۔2009کے دورے میں مصباح کی پابندی کے بعد محمد حفیظ نے سری لنکا میں فیصل اقبال کو نظر انداز کرکے ایوب ڈوگر کو ٹیسٹ کیپ دے دی۔فیصل اقبال نے مکی آرتھر کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ مسلسل اچھی کارکردگی کے باوجود نظر انداز ہورہے ہیں، ان کا خیال ہے کہ جاوید میاں داد کا بھانجا ہونے پر انہیں سزا دی جارہی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم میں آنے والے بیٹسمینوں کی تکنیک ایشیائی پچز کیلئے آئیڈیل ہے لیکن بیرون ملک
جاکر پاکستانی بیٹسمین بری طرح ناکام ہوجاتے ہیں۔ان میں سب سے بڑی مثال بائیں ہاتھ کے اوپنر فخر زمان کی ہے، جنہوں نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی فائنل میں اوول کی پچ پر نوبال پر اذؤٹ ہونے کے بعد اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور سنچری داغ دی،لیکن سری لنکا کے خلاف محدود اوورز کے آٹھ میچوں میں ان کی تکنیک سری لنکا کے بولروں نے ناکام بنادی۔
مکی آرتھر اور گرانٹ فلاور دو دن کیلئے راولپنڈی جائیں گے جہاں وہ قومی ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کئی کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھیں گے۔مکی آرتھر چاہتے ہیں کہ وہ کئی ایسے کھلاڑیوں کو دیکھیں جو اس سے قبل انہوں نے نہیں دیکھے تھے تاکہ غیر معمولی صلاحیتوں والے کھلاڑیوں کو مستقبل کیلئے تیار کیا جائے۔