اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے پاکستانی کھلاڑیوں کومیچز کی فیس کی مد میں ملنے والی رقم کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دیں، سرفراز احمد نے میچز فیس کی مد میں 6 کروڑ سے زائد رقم حاصل کی،اسد شفیق نے 5 سالوں میں میچز فیس کی مد میں11 کروڑ سے زائد رقم حاصل کی،شعیب ملک نے 5 کروڑ سے زائد ،اظہر علی نے 6 کروڑ سے زائد رقم حاصل کی، احمد شہزاد نے 5 کروڑ 89 لاکھ میچ فیس کی مد میں لئے،
حسن علی ایک کروڑ 48 لاکھ، مصباح الحق نے 7 کروڑ 14 لاکھ،محمد عامر نے 2 کروڑ 35 لاکھ وصول کئے،محمد حفیظ نے 9 کروڑ 73 لاکھ وصول کئے،شاہد آفریدی نے 5 کروڑ 56 لاکھ،سعید اجمل نے 4 کروڑ وصول کئے،یونس خان نے 5 کروڑ 98 لاکھ،وہاب ریاض نے 5 کروڑ 18 لاکھ وصول کئے ،جوابشاداب خان اب تک 73 لاکھ 99 ہزار وصول کرچکے ہیں۔پریزائیڈنگ افسر طاہر حسین مشہدی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ پارلیمانی تاریخ میں وزیر جواب نہیں دے سک رہے ہیں۔جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس پریزائیڈنگ افسر سینیٹر طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم نے کہا کہ سولا ضمنی ہے تو اس پر تازہ سوال کیا جائے، جس پر اعظم سواتی نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ضمنی سوال اسی سوال سے منسلک ہے، وزیر مواصلات حافظ عبدالکریم نے جواب دیا کہ تمام ٹھیکوں میں پیپرا قوانین کی پاسداری کی جاتی ہے، فرحت اللہ بابر کے سوال پر بھی حافظ عبدالکریم جواب نہ دے سکے، جس پر پریزائیڈنگ افسر طاہر حسین مشہدی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ پارلیمانی تاریخ میں وزیر جواب نہیں دے سک رہے ہیں۔ حافظ عبدالکریم نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی بلیک لسٹ ٹھیکیدار کو ٹھیکہ نہیں دیا گیا،
اگر کسی کو دیا گیا ہو تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان نے جواب دیا کہ 2015میں دیر میں یونیورسٹی کی تعمیر کیلئے 340ملین روپے خرچ ہوئے اور 2016-17میں 100ملین اور 2017-18میں اس پر 300ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، جس پر سینیٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ منصوبہ 2016میں منظور ہوا اور 2015میں اس پر اخراجات کیئے ہوئے؟ جس پر اپوزیشن ارکان نے ڈیسک بھی جائے ، وزیر مملکت نے وزارت سے جواب حاصل کرنے کے بعد ایوان کو بتایا کہ منصوبہ جنوری 2016میں منظور ہوا تھا اور جون 2016تک 340ملین روپے خرچ ہوئے۔
سینیٹ نے ملک میں مزدوروں اور کارکنوں کیلئے بنائے گئے گھر ،بستیوں اور سرکاری رہائش گاہوں کے غیر قانونی استعمال سے متعلق سوال تحقیقات کیلئے متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا،سرکاری خرچے پر بیرون ملک سے علاج کرانے والے ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کی تفصیلات سینیٹ میں پیش تفصیلات وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی جانب سے پیش کی گئیں سینیٹر مشاہد اللہ خان، رشید گوڈیل اور نیکٹا کوآرڈینیٹر احسان غنی بھی حکومتی خرچے پر بیرون ملک سے علاج کی سہولت سے مستفید ہوئے ،سینیٹر مشاہداللہ خان کو بیرون ملک علاج کے لئے حکومتی جانب سے 27 لاکھ سے زیادہ کی رقم جاری کی گئی، جوابرشید گوڈیل کو بیرون ملک علاج کے لئے 31 لاکھ 80 ہزار روپے جاری کیئے گئے، رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد نذیر سلطان کو 30 لاکھ جاری کیئے گئے ،نیکٹا کے کوآرڈینیٹر احسان غنی کو 15 لاکھ روپے جاری کیئے گئے، جواباے پی ایس پشاور پر حملے میں زخمی طلبا مبشر سبحان کو 25 ہزار یو کے پاؤنڈ جاری کیئے گئے۔