اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مہندرپال سنگھ پاکستان کرکٹ اکیڈمی میں تربیت کرنے والے پاکستان کے پہلے سکھ کرکٹر ہیں جو ملتان میں منعقدہ کیمپ میں ہیڈ کوچ علی جج کی زیر سرپرستی اپنی صلاحیتیں نکھارنے میں مصروف ہیں۔اس حوالے سے مہندر پال نے کہا کہ ‘ان کی پیدائش پشاور میں ہوئی اور ان کے والدین کا تعلق
خیبرپختونخوا کے علاقے مردان سے ہے تاہم قریب 15 برس قبل حالات کے باعث اپنے آبائی علاقے سے ننکانہ صاحب منتقل ہوئے جہاں انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔کرکٹ سے اپنی وابستگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘میں بچپن سے کرکٹ کھیلنے کا شوقین تھا، پہلے میں گورنمنٹ کالج لاہور کی کرکٹ ٹیم کی جانب سے کھیلتا تھا۔ اس دوران کلب بھی کھیلتا رہا اور اوپن ٹرائل میں مردان کی جانب سے ایمرجنگ کیٹگری میں منتخب ہوا۔مہندرپال سنگھ اب پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم ہیں اور یونیورسٹی کی کرکٹ کا حصہ بھی ہیں۔مہندرپال سنگھ دائیں ہاتھ سے گیند کراتے ہیں اور بلے بازی میں بھی ماہر ہیں اور خود کو باؤلنگ آل راؤنڈر کہلوانا پسند کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘وقاریونس میرے آئیڈیل ہیں، ان کو دیکھتے ہوئے مجھے فاسٹ باؤلنگ کا شوق ہوا اور وہ آگے چل کر پاکستان کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔مہندرپال پاکستان کرکٹ میں دستک دینے والے سکھ برادری کے پہلے کھلاڑی ہیں جس پر ان کے گھر والے بہت خوش ہیں اور انہیں پاکستان سمیت کینیڈا، آسٹریلیا اور ہندوستان سے سکھ برادری کی مبارک باد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔انہوں نے مکمل سپورٹ پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اور اپنے کوچ کا شکریہ ادا کیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے مجھے بہت سراہا اور ہمارے ہیڈ کوچ اور آل پاکستان کرکٹ اکیڈمیز کے منیجرعلی جج نے بھی بہت ہمت بڑھائی۔