لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمران اکمل پر3میچز کی پابندی اور 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔قومی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈربلے بازعمراکمل پابندی کے شکنجے میں آگئے،عمراکمل نے گزشتہ ماہ پریس کانفرنس میں مکی آرتھرپرگالیاں دینے اورجان بوجھ کرٹیم سے باہررکھنے کے الزام لگائے تھے۔واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پی سی بی نے 3رکنی انضباطی کمیٹی بنائی تھی، تحقیقات مکمل ہونے پربورڈ نے کمیٹی کی
سفارش پرعمراکمل پر 3میچوں کی پابندی اور10لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔پی سی بی کے مطابق ،عمراکمل کو 2ماہ تک کسی غیرملکی لیگ کیلئے این او سی بھی جاری نہیں کیا جائے گا،جس کے بعد ان کی جنوبی افریقی لیگ گلوبل ٹی 20میں شرکت پرسوالیہ نشان لگ گیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر نازیبا زبان استعمال کرنے اور گالیاں دینے کا الزام کرنے والے بیٹسمین عمر اکمل کو شوکاز نوٹس جاری کردیاتھا۔پی سی بی نے عمر اکمل کو شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لیے 7 دن کا وقت دیا ہے۔ایک پی سی بی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ اگرچہ عمر اکمل کے پاس سینٹرل کنٹریکٹ نہیں ہے، تاہم ڈومیسٹک کھلاڑی ہونے کی حیثیت سے وہ اب بھی پی سی بی کے قواعد و ضوابط کے پابند ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز 27 سالہ بلے باز عمر اکمل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر پر نازیبا زبان استعمال کرنے اور گالیاں دینے کا الزام عائد کیا تھا۔عمرا اکمل نے دعویٰ کیا کہ وہ منگل (15 اگست) کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) گئے جہاں ان کی مکی آرتھر کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی۔مکی آرتھر سے گفتگو کی تفصیلات بتاتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ، ‘پہلے میں ٹرینر اور قومی ٹیم مینیجمنٹ کے غیرملکی اسٹاف سے ملا، جنہوں نے میرے ساتھ یہ کہہ کر کام کرنے سے انکار کردیا
کہ وہ صرف ان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کریں گے جن کے پاس پی سی بی کا سینٹرل کنٹریکٹ ہوگا، پھر میں ہیڈ کوچ کے پاس گیا۔عمر اکمل کے مطابق ہیڈ کوچ اچھے موڈ میں نظر نہیں آرہے تھے، وہ مجھے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لے گئے جہاں این سی اے کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد بھی موجود تھے۔