لاہور (آن لائن)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن کے دوران سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث کھلاڑی خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا گیا،ہ مدت پوری کرنے اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی وہ کرکٹ کے میدانوں میں واپس آسکیں گے جب کہ کرکٹر کو تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد 14روز میں اپیل کا حق حاصل ہوگا۔۔جسٹس ریٹائر اصغر حیدر کی سربراہی میں
سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر)توقیر ضیا اور سابق وکٹ کیپر وسیم باری پر مشتمل پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے خالد لطیف کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سنایا اور ان پر لگائے گئے الزامات ثابت ہونے کے بعد ہر سطح کی کرکٹ کھیلنے پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ معلومات ہونے کے باوجود خالد لطیف نے بکی سے رابطہ کیا اور اس رابطے کے بارے میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کو آگاہ بھی نہیں کیا اور انہوں نے دوسرے لڑکوں کو بھی بکی سے ملاقات کیلئے اکسایا۔ ۔خالد لطیف پی ایس ایل کے دوسرے سیزن کے دوران سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل ملوث ہونے پر سزا پانے والے تیسرے کھلاڑی ہیں، اس سے قبل محمد عرفان اور شرجیل خان پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ٹریبیونل نے فیصلہ خالد لطیف اور ان کے وکیل کی غیر موجودگی میں سنایا۔اس سے قبل پی سی بی کے ٹریبیونل کی جانب سے فاسٹ بالر محمد عرفان پر 6 ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ اوپننگ بیٹسمین شرجیل خان پر اسپاٹ فکسنگ تحقیقات میں 5 الزامات ثابت ہونے پر 5 سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔