اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کرکٹ کی جیت ہو گئی، ورلڈ الیون اور پاکستان کے فائنل میچ کا زبردست نتیجہ برآمد

datetime 15  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آزادی کپ کے تیسرے میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو شکست دے کر آزادی کپ جیت لیا، تفصیلات کے مطابق ورلڈ الیون نے پاکستان کے خلاف آزادی کپ کے آخری اور فیصلہ کن ٹی20 میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ جس کے جواب میں پاکستان کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں ورلڈ الیون کو جیتنے کے لیے 184 رنز کا ہدف دیا، آزادی کپ کے تیسرے ٹی ٹونٹی میچ جو کہ فائنل بھی تھا

میں فخر زمان اور احمد شہزاد پاکستان کی طرف سے اوپننگ کرنے آئے اور انہوں نے پاکستان کو 59 رنز کا آغاز دیا، 61 کے مجموعی سکور پر احمد شہزاد نے ایک شاٹ کھیلا جس پر بال ڈیرن سیمی کے ہاتھ پر لگ کر دوسرے اینڈ پر وکٹوں سے جا ٹکرائی اور فخر زمان 27 رنز پر رن آؤٹ قرار پائے، بابر اعظم اور احمد شہزاد نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا، احمد شہزاد 55گیندوں پر 89رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے، بابر اعظم نے 48 رنز کا حصہ ڈالا اور پویلین لوٹ گئے، عماد وسیم بغیر کوئی رن بنائے واپس چلے گئے۔اس طرح پاکستانی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 183 رنز بنا سکی اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے، جس کے جواب میں ورلڈ الیون کا آغاز مایوس کن رہا، ورلڈ الیون کی طرف سے اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور ہاشم آملہ نے کیا، تمیم اقبال 14 رنز بنانے کے بعد عثمان خان کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے، ان کے بعد ہاشم آملہ بھی 21 رنز کے بعد رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، ان کے بعد آنے والے تین کھلاڑی سکور میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہ کر سکے اور جلد آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، ڈی اے ملر اور پریرا نے کچھ ٹیم کو سہارا دیا مگر وہ دونوں بھی 32 ، 32 سکور کرکے حسن علی اور رومان رئیس کی بال پر دونوں بابراعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر واپس چلے گئے،

ان کے بعد مورکل بھی ایک سکور کرنے کے بعد بابر اعظم کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، اس کے بعد ڈیرن سیمی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 24 رنز بنائے مگر ورلڈ الیون آخری اوور کے اختتام تک صرف 150 رنز بناسکی، پاکستان کی طرف سے حسن علی نے دو وکٹیں حاصل کی ، عماد وسیم، عثمان خان اور رومان رئیس نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔واضح رہے کہ ورلڈ الیون نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں، ٹم پین اور پال کولنگ وڈ کی جگہ ڈیرن سیمی اور جارج بیلی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا، جارج بیلی نے وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیے، جارج بیلی نے 124 انٹرنیشنل میچوں میں آج تک کبھی وکٹ کیپنگ نہیں کی۔ پاکستانی ٹیم میں سہیل خان کی جگہ حسن علی کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…