اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آزادی کپ سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں، حسن علی کمر کی تکلیف کے باعث نہیں کھیلے اور ان کی جگہ عثمان شنواری کو شامل کیا گیا جب کہ فہیم اشرف کی جگہ محمد نواز کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ پاکستان کی طرف سے کپتان سرفراز احمد، احمد شہزاد، فخر زمان، بابر اعظم، شعیب ملک، محمد نواز،
عماد وسیم، شاداب خان، رومان رئیس، عثمان شنواری اور سہیل خان ٹیم میں شامل تھے۔ ورلڈ الیون نے پہلے میچ کا اسکواڈ برقرار رکھا۔ آزادی کپ کے دوسرے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 174رنز بنا کر ورلڈ الیون کی ٹیم کو جیت کے لیے 175رنز کا ہدف دیا۔ اوپنرز احمد شہزاد اور فخر زمان نے ٹیم کو 41 رنز کا جارحانہ آغاز دیا، جس کے بعد فخر زمان ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ احمد شہزاد اور بابر اعظم نے گزشتہ میچ کی طرح ایک بار پھر ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کروائی لیکن احمد شہزاد 43 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے، بابر اعظم نے 45 رنز بنائے، عماد وسیم 15رنز بنا سکے جبکہ کپتان سرفراز احمد کوئی سکور نہ بنا سکے، شعیب ملک نے ایک بار پھر 23 گیندوں پر 39 رنز بنا کر پاکستان کا سکور 174رنز تک پہنچانے میں مدد دی۔ ورلڈ الیون کی جانب سے پریرا اور بدری نے 2،2جبکہ عمران طاہر اور کٹنگ نے ایک، ایک وکٹ لی۔ ورلڈ الیون کی ٹیم نے یہ میچ آخری اوور میں سات وکٹوں سے جیت لیا ، ورلڈ الیون کی طرف سے ہاشم آملہ نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 72 رنز سکور کیے۔ ہاشم آملہ کے ساتھ تھیسرا پریرا نے بھرپور ساتھ دیتے ہوئے 19 گیندوں پر 47 رنز بنائے ، پریرا نے ورلڈ الیون کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور وہ مین آف دی میچ قرار پائے۔