لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) آزادی کپ کے انعقاد پر25سے30لاکھ ڈالر یعنی تقریبا25سے 30کروڑ روپے خرچ کر رہا ہے تاکہ انتظامات میں کوئی کسر نہ رہ جائے اور باقی ٹیمیں بھی بخوشی پاکستان آسکیں۔کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ الیون پر ہونے والے اخراجات پر کسی نے بھی سرعام بات نہیں کی لیکن اس پر کیا جانے والا خرچہ بہت زیادہ ہے۔ ورلڈ الیون کے کھلاڑیوں کو کم از کم ایک
لاکھ ڈالر فی کس کے حساب سے ادائیگیاں کی جائیں گی جبکہ باقی پیسے دیگر اخراجات کی مد میں ادا کیے جائیں گے۔پی سی بی نے سیکیورٹی کی مد میں بھی بھاری اخراجات کیے ہیں۔ انٹرنیشنل سیکیورٹی کنسلٹنٹس ریگ ڈکسن اور نکولس سٹین کی خدمات حاصل کرنے کیلئے 11 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جبکہ کھلاڑیوں اور میچز کیلئے سیکیورٹی حکومت کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے اور اس کے اخراجات بھی حکومت ہی برداشت کر رہی ہے۔پاکستان میں عالمی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے پی سی بی کچھ عرصہ خسارے میں رہا لیکن 2011 کے بعد سے اس نے منافع کمانا شروع کردیا اور گزشتہ 3 سال کے دوران پی سی بی نے 3 گنا تک منافع کمایا ہے۔ 2015 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے مذکورہ سال ساڑھے 14 ملین ڈالر کا منافع کمایا۔پی سی بی نے اپنے نشریاتی حقوق کی فروخت کا معاہدہ ٹین سپورٹس کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ یہ معاہدہ 2013 میں 5 سال کیلئے کیا گیا تھا اور اس سے پی سی بی کو 150 ملین ڈالر آمدنی کی توقع ہے۔ ورلڈ الیون کے دورے کے نشریاتی حقوق اس معاہدے سے ہٹ کر بیچے گئے ہیں جس سے پی سی بی کو بھاری رقم کی توقع ہے۔