ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ورلڈ الیون کیخلاف سیریز آسان نہیں ہوگی لیکن جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے ‘ کپتان سرفراز احمد

datetime 11  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ورلڈ الیون کی ٹیم میں دنیائے کرکٹ کے نامور کھلاڑی ہیں ان کے خلاف سیریز آسان نہیں ہوگی لیکن سیریز جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور شائقین کرکٹ کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، ورلڈ الیون میں بھارتی کھلاڑی بھی ہوتے تو خوشی ہوتی لیکن معلوم نہیں ان کی کیا پالیسی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈوپلیسی کے ہمراہ آزادی کپ کی تقریب رونمائی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

سرفراز احمد نے کہاکہ پاکستان میں ورلڈ الیون کا آنا خوش آئندہ ہے اور اس کے بعد دنیائے کرکٹ کی دیگر ٹیمیں بھی آئیں گی ۔ورلڈ الیون کے خلاف قومی ٹیم کی قیادت کرنے پر بہت خوش ہوں اور شائقین کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔چورلڈ الیون کی ٹیم میں ساؤتھ افریقہ کے ٹاپ کے پانچ کھلاڑی ،بنگلہ دیش کے تمیم اقبال اور دنیائے کرکٹ کی دیگر ٹیموں کے ٹی ٹونٹی کے نامور کھلاڑی ہیں ۔سیریز اتنی آسان نہیں ہوگی ،چیمپینز ٹرافی جیتنے کے بعد ہمارے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا لیکن اس کے ساتھ ذمہ داری بھی بڑھ گئی ہے اور کوشش ہوگی کہ مخالف ٹیم کو ٹف ٹائم دے کر ایونٹ میں کامیابی حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ الیون کے خلاف جیت کے لئے ہمیں بیٹنگ ،بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں بہترین پرفارمنس دکھانی ہوگی ۔ہم کسی ایک شعبے پر انحصار نہیں کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ محمد عامر کے نہ کھیلنے کے بارے میں ہمیں پہلے سے ہی پتہ تھا اسلئے ہمارے پاس متبادل آپشن موجود ہے ۔میری ٹیم میں شاداب ،رمان رئیس ،عماد وسیم ،حسن علی سب اچھے بولر ہیں جبکہ بیٹنگ بھی کمزور نہیں ۔احمد شہزاد ،شعیب ملک ،فخر زمان اور میں بیٹنگ میں اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے ۔ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان لڑکوں کو موقع دیا جائے تاکہ وہ نہ صرف ٹی ٹونٹی بلکہ ون ڈے اور ٹیسٹ میچ میں بھی اپنی جگہ بناسکیں ۔

ورلڈ الیون میں بھارت کے کھلاڑیوں کے نہ ہونے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ورلڈ الیون میں بھارتی کھلاڑی بھی ہوتے تو خوشی ہوتی لیکن مجھے نہیں پتہ کہ ان کی کیا پالیسی ہے تاہم ٹیم میں دنیائے کرکٹ کے مختلف ممالک کے بڑے نامور کھلاڑی ہیں جس پر ہم ان ممالک کے کرکٹ بورڈز کے مشکور ہیں ۔

ورلڈ الیون کے بعد دنیائے کرکٹ کی دیگر ٹیمیں بھی پاکستان آئیں گی اور اللہ نے چاہا تو انڈیا کی پوری ٹیم پاکستان آئے گی ۔سرفراز احمد نے کہاکہ میرا تعلق کراچی سے ہے لیکن کراچی میں آئندہ سال پی ایس ایل کے میچز ہوں گے پھر دیگر انٹرنیشنل ٹیمیں بھی وہاں اور پاکستان کے دیگر شہروں میں جاکر کھیلیں گی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…