اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ورلڈ الیون کے 14میں سے صرف تین کھلاڑی پاکستان کی سرزمین پرانٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں ان کھلاڑیوں میں انگلینڈ کے پال کالنگ وڈ، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور بنگلہ دیش کے تمیم اقبال شامل ہیں

datetime 9  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان کے دورے پر آنے والی ورلڈ الیون کے 14میں سے صرف تین کھلاڑی ایسے ہیں جو اس سے قبل بھی پاکستان کی سرزمین پرانٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ان کھلاڑیوں میں انگلینڈ کے پال کالنگ وڈ، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور بنگلہ دیش کے تمیم اقبال شامل ہیں۔پال کالنگ وڈ 2005 ء میں مائیکل وان کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم میں شامل تھے۔ اس دورے میں انہوںنے دو

ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے میچز کھیلے تھے۔کالنگ وڈ نے لاہور ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 96 اور80 رنز سکور کیے تھے لیکن پانچوں ون ڈے میچوں میں ان کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی، وہ صرف 115رنز بنانے میں کامیاب ہوسکے تھے۔ہاشم آملہ 2997ء میں پاکستان کا دورہ کرنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم کا حصہ تھے ۔ہاشم آملہ سیریز کے دونوں ٹیسٹ میچوں میں کھیلے تھے اور انہوں نے کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 71 رنز بنائے تھے۔بنگلہ دیش کے تمیم اقبال 2008ء میں دو مرتبہ پاکستان آئے تھے۔ پہلی مرتبہ وہ بنگلہ دیشی ٹیم کے ساتھ پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کے لیے آئے جن میں انہوں نے دو نصف سنچریاں بنائی تھیں جبکہ پاکستان کی سرزمین پر کھیلے گئے اولین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میں وہ 23 رنز ہی بنا پائے تھے۔تمیم اقبال نے اسی سال پاکستان میں منعقدہ ایشیا ء کپ کے پانچ میچز کھیلے تھے لیکن وہ صرف ایک نصف سنچری بنا پائے تھے جو انہوں نے نے بھارت کے خلاف کراچی میں سکور کی تھی۔ان تینوں کھلاڑیوں کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی بھی پاکستان میں کھیل چکے ہیں لیکن وہ انٹرنیشنل میچ نہیں بلکہ رواں سال کھیلا گیا پاکستان سپر لیگ کا فائنل تھا جس میں انہوں نے پشاور زلمی کی قیادت کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف صرف 11گیندوں پر تین چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے ناقابل شکست 28 رنز بنائے تھے۔ یہ فائنل پشاور زلمی نے 58 رنز سے جیتا تھا۔لاہور میں پیدا ہونے والے جنوبی افریقی لیگ سپنر عمران طاہر بھی ورلڈ الیون میں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی فرسٹ کلاس کرکٹ پاکستان میں ہی کھیلی

ہے۔ وہ پاکستان انڈر ۔19اور پاکستان اے کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں لیکن سینئر ٹیم میں سلیکشن نہ ہونے کے سبب انہوں نے کائونٹی کرکٹ کا رخ کیا اور پھر وہاں سے جنوبی افریقہ منتقل ہوگئے۔عمران طاہر2011ء سے جنوبی افریقہ کی طرف سے کھیل رہے ہیں۔ورلڈ الیون میں شامل دو کھلاڑی انگلینڈ کے پال کالنگ وڈ اور نیوزی لینڈ کے گرانٹ ایلیٹ بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ آسٹریلیا کے بین کٹنگ تین سال سے ٹیم سے باہر ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی اور آسٹریلیا کے جارج بیلی گزشتہ سال آخری بار انٹرنیشنل کرکٹ کھیلے

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…