ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیمپئنز ٹرافی فائنل،جیت کس کی؟جانیئے چیف سلیکٹر انضمام الحق،سابق کپتان جاوید میاں داد،وسیم اکرم،رمیز راجہ،مصباح الحق،محمد یوسف اور شاہد آفریدی کیا کہتے ہیں؟

datetime 16  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور/کراچی(آئی این پی) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی فائنل میں پرعزم گرین شرٹس سے سابق کرکٹرز نے بلند توقعات وابستہ کر لیں۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل مقابلے میں گرین شرٹس کی انگلینڈ کے خلاف فتح نے جہاں شائقین کے دل جیت لیے، وہاں سابق کرکٹرز بھی مسرور اور فائنل میں بھی کامیابی کیلیے بلند توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں۔جاوید میانداد نے کہا کہ ٹائٹل کیلئے پاکستان کو مزید ایک میچ

کے100اوورز میں اچھا کھیل پیش کرنا ہے، بھارتی ٹیم میگا ایونٹس میں ہم سے جیتی ضرور لیکن ایک طرح گھبراہٹ کا شکار بھی رہتی ہے، ہمیں خود دباؤمیں آنے کے بجائے روایتی حریف کو دباؤ میں لانا ہو گا، حریف کی قوت کا خوف کھانے کے بجائے اپنی صلاحیتوں پر یقین قائم رکھنے سے کامیابی ملتی ہے۔ ہمیں صرف یہ سوچنا ہوگا کہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق بہترین کھیل پیش کرنا ہے،بولرز کی لائن لینتھ بہتر نظر آرہی ہے، بیٹنگ میں 10،10 اوورز کی پلاننگ کرنا ہو گی، اسٹرائیک ریٹ بہتر رکھا تو بھارت دباؤ میں آئے گا،وسیم اکرم نے کہا کہ ہم ایک سنگ میل عبور کرنے سے ایک قدم کی دوری پر ہیں، حوصلے جوان رکھتے ہوئے نیچرل کھیل پیش کرنا ہوگا، ہماری نیک خواہشات گرین شرٹس کے ساتھ ہیں۔ رمیز راجہ نے کہا کہ سرفراز احمد کی بے خوف قیادت نے ٹیم کا مزاج بدل دیا، حسن علی، فخر زمان، شاداب خان، بابر اعظم اور رومان رئیس نے انگلینڈ کیخلاف فتح میں اہم کردار ادا کیا، اس کو میں پاکستان اسپیشل کہتا ہوں، فائنل میں بھی نوجوان کھلاڑیوں کا کردار اہم ہوگا۔چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ میں نے پاکستان ٹیم کے بارے میں ایسا ہی سوچ رکھا تھا، گرین شرٹس کسی بھی چیلنج سے نمٹنے اور فائٹ بیک کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ محمد یوسف نے کہا کہ کامیابی بولرز اور کپتان سرفراز احمد کی محنت کا نتیجہ ہے۔

ٹیم لیڈر ایسا ہی ہونا چاہیے جو بہادرانہ فیصلہ کرے، انگلینڈ ٹورنامنٹ کی ناقابل شکست ٹیم تھی، اس کے باوجود سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا بڑا اچھا بولڈ فیصلہ کیا، بولرز امیدوں پر پورا اترے اور حریف پر دبا بڑھا،سرفراز نواز نے کہا کہ ٹیم نے ٹورنامنٹ کا ہر میچ ناک آٹ سمجھ کر کھیلا، حسن علی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا،پیسر کو جب بھی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا، مصباح الحق نے کہا کہ نوجوان کپتان کو دلیرانہ فیصلے کرتے ہوئے دیکھ کر خوشی کا احساس ہو رہا ہے،

نئے ٹیلنٹ نے ان کی پلاننگ میں بھرپور ساتھ دیا اور ہر پلیئر نے اپنا کردار بخوبی نبھایا۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان نے شاندار کم بیک کیا اور ٹرافی کا حصول ہماری منزل ہے۔ سعید اجمل نے کہا کہ پاکستان نے انگلینڈ کو تینوں شعبوں میں آٹ کلاس کیا، اگر اسی طرح کا ذمہ دارانہ کھیل فائنل میں بھی پیش کیا تو پہلی بار ٹائٹل جیتنے کا مقصد پورا ہو جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…