لاہور(آئی این پی) چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاک بھارت زور کے جوڑ کا سب کو انتظار ہے ، تجزیے ، شماریاتی اندازے اور ٹیموں کے ریکارڈز بتا رہے ہیں کہ جیت اس بار سرفراز الیون کی ہو گی۔تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں دونوں روایتی حریف مد مقابل ہوں گے جس کے جوڑ توڑ ابھی سے لگنا شروع ہو گئے ہیں ، آن پیپر تجزیہ میں پاکستانی ٹیم “تگڑی” قرار ، چار جون کے افتتاحی میچ کی ہار کے بعد شاہین ایسے چیتے بنے کہ “پلٹنا جھپٹنا ، جھپٹ کر پلٹنا” مثال بنے۔
ٹاپ رینک جنوبی افریقہ کو بھی کچل ڈالا ، سرفراز الیون میں فخر زمان ، فہیم اشرف ، شاداب خان ، حسن علی اور اب رومان ریئس جیسا ینگ بلڈ شامل ہے۔چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ جیت کر بھارت نے اس ایونٹ میں ہار جیت کا اسکور دو دو کر دیا اب جیتنے کی باری پاکستان کی ہے ، بطور دفاعی چیمپئن بھارت پر قدرے زیادہ دباؤ ہو گا جبکہ پاکستانی کھلاڑی اپنی نیچرل گیم کر کے فتح حاصل کر سکتے ہیں۔1992 کا ورلڈکپ سمیت پاکستان کرکٹ کی تاریخ یہی ہے کہ ہار کے بعد قومی شاہین ہمیشہ اونچی سے اونچی اڑان ہی بھرتے ہیں ، ماہ مقدس رمضان المبارک میں قومی ٹیم کی جیت کے لیے پوری قوم کی دعاؤں کا کوئی نعم البدل نہیں۔قومی بولرز کے پاس ریورس سوئنگ کا ہتھیار اور دلیرانہ بلے بازی کا کامل وار ہے ، حسن علی کا دوران ایونٹ ٹاپ وکٹ ٹیکر بولر بننے سے بھی پاکستان کو نفسیاتی برتری حاصل ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم کو ہرانے کیلئے ٹیم بھرپور تیاری کررہی ہے۔ ہم فائنل میں بھارت کو شکست دینے کیلئے تیار ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کوئی بھی فیورٹ قرار نہیں دے رہا تھا، لیکن ہم نے ہر شعبے میں عمدہ کھیل پیش کیا۔ ہم فائنل میں بھارت کو شکست دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان فاسٹ بولر حسن علی بہترین کارکردگی پیش کررہے ہیں،
امید ہے بھارت کے خلاف بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔ محمد عامر کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے رومان رئیس بھی اچھے بولر ہیں۔ ان کی ٹیم میں شمولیت سے فاسٹ بولنگ کا شعبہ اور مظبوط ہوگیا ہے۔محمد عامر کے حوالے سے انہوں نے کہ کہ عامر کی انجری بھی زیادہ خطرناک نہیں اور امید ہے وہ فائنل میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔