کارڈوف( آن لائن )پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد جہاں پاکستانی شائقین میں اس میچ کے حوالے سے بہت جوش و خروش پایا جاتا ہے وہیں گلیمورگن کرکٹ کلب کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس میچ کے تمام ٹکٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں اور اس کے ایک تہائی سے زیادہ خریدار انڈین ہیں۔جی سی سی کے چیف ایگزیکیٹو ہیؤ مورس نے کہا کہ ‘جب ہمیں یہ میچ منعقد کروانے کے لیے کہا گیا تو ہمیں علم نہیں تھا کہ کون سی ٹیم اس میں حصہ لے گی
لیکن دو مہینے قبل ہی اس میچ کی تمام ٹکٹیں بک گئیں اور انھیں خریدنے والے 38 فیصد افراد انڈین شائقین ہیں۔’انڈیا کی ٹیم بھی سیمی فائنل میں پہنچی ہے تاہم وہ اپنا میچ 15 جون کو برمنگھم میں کھیلے گی۔ہیؤ مورس نے انڈین شائقین سے گذارش کی ہے کہ اگر وہ میچ دیکھنے کارڈف کے میدان میں نہیں آسکتے تو آئی سی سی کی ویب سائٹ پر ان ٹکٹوں کو ان کی اصل قیمت پر دوبارہ بیچ دیں تاکہ انگلینڈ اور پاکستان کے شائقین یہ ٹکٹ خرید سکیں۔انڈین شائقین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹکٹیں آئی سی سی کی ویب سائٹ پر بیچ دیں تاکہ انہیں پاکستانی شائقین خرید سکیں’یہ انگلینڈ اور پاکستان کے حمایتیوں کے لیے آئی سی سی کی ویب سائٹ سے ٹکٹ خریدنے کا اچھا موقع ہے۔’دوسری جانب انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کارڈف پر تنقید کی ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران صرف کارڈف ہی تھا جہاں کے میدان میں نشستیں خالی تھیں۔’میں جب دیکھتا ہوں کے ایک میدان میں صرف 14000 سیٹیں ہیں اور وہ بھی نہیں بھر سکیں، تو یہ کرکٹ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے کہ آپ ایک بڑے ٹورنامنٹ میں بھی شائقین کی دلچسپی پیدا نہیں کر سکتے، تو میں جاننا چاہتا ہوں کہ ایسا کیوں ہے۔’واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والا میچ جو کہ ناک آٹ کی حیثیت اختیار کر گیا تھا، اسے دیکھنے 10800 لوگ میدان میں موجود تھے۔ہیؤ مورس نے اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کارڈف میں ہونے والے
چار میں سے دو میچ مکمل طور پر بِک چکے تھے لیکن ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ ٹکٹ خریدنے کے باوجود لوگ میچ دیکھنے کیوں نہیں آئے۔ان کا خیال تھا کہ ہو سکتا ہے کہ خراب موسم کی وجہ سے لوگوں نے نہ آنے کا فیصلہ کیا ہو۔