نئی دلی( آن لائن ) بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ جو کشمیر کی آزادی چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ ہمارا ملک چھوڑ دے اور بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کو پڑنے والے ہر تھپڑ کے بدلے میں 100 جہادیوں کو قتل کیا جانا چاہئے۔بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر بھی مودی سرکار کی زبان بولنے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں پیراملٹری فورسز کی درگت بنانے کی ایک وڈیو پر تبصرہ کرتے
ہوئے لکھا کہ جو کشمیر کی آزادی چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ ہمارا ملک چھوڑ دے اور بھارتی سکیورٹی اہلکاروں کو پڑنے والے ہر تھپڑ کے بدلے میں 100 جہادیوں کو قتل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دشمن بھول گئے ہیں کہ ہمارے جھنڈے کا کیسری رنگ ہمارے غصے کی آگ کو ظاہر کرتا ہے اور سفید رنگ ان جہادیوں کا کفن ہے جب کہ سبز رنگ دہشت گردی کے خلاف نفرت کی علامت ہے۔گمبھیر کو بھارتی فورسز کی پٹائی تو نظر آئی لیکن انہی فورسز کی ظالمانہ کارروائیوں کے دوران پلیٹ گنوں سے چھلنی ہونے والے وہ کشمیری نوجوان نظر نہیں آئے جن کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ نہتے ہو کر اپنی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آر ایس ایس کی زبان بولنے والے گوتم گمبھیر اور انتہا پسند بھارت کو یاد رکھنا ہو گا کہ کشمیر بھارت کی ملکیت نہیں بلکہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا ایک فریق پاکستان بھی ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔لیکن انہی فورسز کی ظالمانہ کارروائیوں کے دوران پلیٹ گنوں سے چھلنی ہونے والے وہ کشمیری نوجوان نظر نہیں آئے جن کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ نہتے ہو کر اپنی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آر ایس ایس کی زبان بولنے والے گوتم گمبھیر اور انتہا پسند بھارت کو یاد رکھنا ہو گا کہ کشمیر بھارت کی ملکیت نہیں بلکہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا ایک فریق پاکستان بھی ہے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔