لاہور( آن لائن ) پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان سپر لیگ نے کراچی کنگز کی جانب سے شاہد آفریدی کو اپنی فرنچائز کا صدر مقرر کیے جانے پر دوسری بار سخت ردعمل کا اظہار کردیا۔اپنے اعلامیے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر واضح کردیا کہ ٹرانسفر،ریٹینشن یا ٹریڈ کی مقررر کردہ مخصوص وقت سے قبل کوئی کھلاڑی یا فرنچائز کسی تبدیلی کے اعلان کے مجاز نہیں۔ٹرانسفر ونڈو یا ڈرافٹ (جو پہلے ممکن ہو) سے قبل
تمام کھلاڑی قانونی طور پر اپنی ٹیم کے ساتھ کنٹریکٹ میں شامل ہیں۔پی سی بی اس بات کی بھی وضاحت دینا ضروری سمجھتا ہے کہ کنڑیکٹ کھلاڑی ،فرنچائز اور پی سی بی کے درمیان ہے اور پی سی بی کے علاوہ کوئی دوسرا فریق اس میں تبدیلی کے اعلان کا مجاز نہیں۔تبدیلی طے شدہ قانون اور مقرر کردہ وقت کے دوران ہی دونوں پارٹیاں پی سی بی کی اجازت کے بعد ہی کرسکتی ہیں۔شاہد آفریدی کے کیس کو مدنظر رکھتے ہوئے پی سی بی نے وضاحت دیدی ہے کہ کوئی کھلاڑی جو ابھی کسی ٹیم کے ساتھ منسلک ہے وہ بھی کھلاڑیوں کے ٹرانسفر ،ریلیز ،یا ریٹینٹشن کے مقرر کردہ وقت سے قبل کس دوسری فرنچائز کو کھلاڑی کے علاوہ بھی کسی دوسری حیثیت سے جوائن نہیں کرسکتا۔اور اس حوالے سے مقرر کردہ وقت اور قوانین پر عمل لازمی ہے۔زرائع کے مطابق جون یا اس کیبعد ٹرانسفر ونڈو کھلنے کی صورت ہی شاہد آفریدی اسی صورت کراچی کنگز قانونی طور پر جوائن کرسکتے ہیں جب کراچی کنگز ان کی خدمات حاصل کرنے کے لیے پشاور زلمی سے ٹریڈکی درخواست کرے یا پھر پشاور زلمی انہیں خود ریلییز کردیں۔اس عمل سے قبل شاہد آفریدی قانونی طور پر اب بھی پشاور زلمی کا حصہ ہیں۔ذرائع کیمطابق پی سی ایل انتظامیہ نے قوانین کی خلاف ورزی پر کراچی کنگز اور شاہد آفریدی کو وارننگ دی ہے اور پشاور زلمی کے پاس قانونی کاروائی کا حق بھی موجود ہے