کراچی (آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا کہ قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ آپ لوگ پرانی کرکٹ کھیل رہے ہیں اب پرانی کرکٹ چھوڑیں اور نئی کھیلیں، اس لئے پھر میں نے خود بلا کر اظہر علی کو کپتانی سے ہٹایا اس نے کوئی احتجاج نہیں کیا ، سرفراز احمد اچھا اور جارحانہ کپتان ہے ، پاکستان سپر لیگ بہت مقبول ہو رہی ہے ، ٹیسٹ ٹیم کے بھی سرفراز ہی کپتان ہونگے امید ہے وہ کامیاب کپتان
ثابت ہونگے ، آئی پی ایل کے دوران دنیا میں کرکٹ رک جاتی ہے ۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز نہ ہونے کا نقصان دونوں بورڈز کو ہے ۔ یہ نقصان ہم برداشت کر سکتے ہیں ۔ بھارت سے سیریز ہو تو انفراسٹرکچر کی مضبوطی میں مدد ملتی ہے ۔ شہریار خان نے کہا کہ محمد عرفان کے خلاف اتنے ثبوت نہیں تھے کہ اسے پی ایس ایل میں کھیلنے سے روکا جا سکتا ۔ انگلینڈ میں سپاٹ فکسنگ جرم ہے ۔ ناصر جمشید کے خلاف برطانوی پولیس اقدامات کر رہی ہے ۔پرانی فکسنگ کا کیس پرانا ہو گیا اسے ری اوپن نہیں کرنا چاہتے ۔باقی پلیئرز نے اسپاٹ فکسنگ سے انکار کیا ۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاک بھارت سیریز نہ ہونے سے بہت زیادہ مالی نقصان ہو رہا ہے ۔ ہر پاک بھارت سیریز 100 ملین ڈالر کی پڑتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ میں تعاون نہیں بگڑ رہا نجم سیٹھی ہوں یا سبحان رائے سب کی لیتا ہوں مگر فیصلہ میرا ہی چلتا ہے ۔ پاکستان میں سپاٹ فکسنگ قانوناً جرم نہیں ہے ۔ جسٹس قیوم کی رپورٹ پرانی ہو گئی ہے اس کو ہم نہیں چھیڑ رہے ۔ نجم سیٹھی پی سی بی کے چیئرمین بنیں تو کرکٹ کے لئے اچھا ہے ۔ پی سی بی کی بیورو کریسی ایماندار ہے سفارشی نہیں ہے ۔ مصباح الحق کو ہم بورڈ کے اندر استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔ یونس اورمصباح کی جگہ نوجوان بیٹسمین لے لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سبحان احمد اور اسد مصطفی ایمانداری سے کام کر رہے ہیں