لاہور(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ (پی سی بی )کے سابق چیئر مین اور پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے ٹربیونل کے رکن توقیر ضیا ء نے کہا ہے کہ پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل کااصل مجرم ناصر جمشید ہے، فکسنگ اسکینڈل میں انصاف کا تقاضہ ہے کہ لڑکوں کی بات سنی جائے،کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے سب کی بات سنیں گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیئرمین پی سی بی
توقیر ضیا کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ کو پکڑنا بہت مشکل ہے۔ توقیر ضیا نے پی ایس ایل میں فکسنگ اسکینڈل میں اصل مجرم ناصر جمشید کو ٹھہرایا۔ کہتے ہیں ناصر کی بیرون ملک ہونیکی وجہ سے پکڑنا مشکل ہے۔ سابق چیئرمین نے لیجنڈ فاسٹ بولر وسیم اکرم اور بولنگ کوچ مشتاق احمد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ابھی انہیں عزت مل رہی ہے پکڑ بھی ہو گی۔ توقیر ضیا نے کہا سابق فوجی ہونے کی وجہ سے کوشش تھی کہ پانچ چھ روز میں فیصلہ نبٹا دیں۔ انہوں نے کہا کہ فکسنگ اسکینڈل میں انصاف کا تقاضہ ہے کہ لڑکوں کی بات سنی جائے۔ پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کے رکن توقیرضیاء نے کہا کہ انہوں نے جسٹس قیوم کی رپورٹ کوفائلوں میں نہیں دبایا، سزا کے طورپروسیم اکرم کواپنے دورمیں کپتان نہیں بنایا۔ اسپاٹ فکسنگ کیس میں کھلاڑیوں کیخلاف ثبوت ہونا ضروری ہیں، انصاف کا تقاضا ہے کہ کھلاڑیوں کی بات بھی سنی جائے۔ ٹربیونل کے پاس صرف خالد لطیف اورشرجیل خان کا کیس ہے، شاہ زیب حسن ابھی تک ٹربیونل میں نہیں آئے۔ پی سی بی کومشورہ دیا تھا کہ پانچ منٹ میں کیس کا فیصلہ کرکے کرکٹرزکوجوسزا دینی ہے دے دیں، اسپاٹ فکسنگ کیس کی قانونی کارروائی میں وقت لگے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دورمیں جسٹس قیوم رپورٹ کوفائلوں میں نہیں دبایا، کھلاڑیوں کیلئے جوسزائیں تجویزکی گئیں اس پرعمل درآمد بھی کرایا۔