پیانگ یانگ( آن لائن ) بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ شمالی کوریا کے سخت اور احمقانہ قوانین کا اطلاق ایتھلیٹ اور کھلاڑیوں پر بھی ہوتا ہے اور انہی قوانین کے تحت اب وہاں اولمپک میں تمغہ نہ لانے والے کھلاڑیوں کو کوئلے کی کانوں میں مشقت کی سزا دی جارہی ہے
۔سال 2016 میں ریو ڈی جنیرو اولمپکس میں شامل شمالی کوریا کے 31 کھلاڑیوں نے سونے کے 2، چاندی کے 3 اور کانسی کے 3 میڈل جیتے تھے جب کہ اس کے مخالف ملک جنوبی کوریا نے سونے کے 9، چاندی کے 3 اور کانسی کے 3 تمغے حاصل کیے تھے۔ اس کارکردگی پر شمالی کوریا کے کھلاڑی غیرمتوقع عتاب میں آئے۔جنوبی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اْن نے تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کو رقم، گاڑیاں، گھر اور ٹی وی وغیرہ دلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن ہارنے والے کھلاڑیوں کا اب راشن کم کردیا گیا ہے اور انہیں بہت چھوٹے فلیٹس میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ خدشہ ہے کہ ان میں سے کئی کھلاڑیوں کو مشقت کے لیے کوئلے کی کانوں پر کام کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔اس سے قبل 2010 میں شمالی کوریا کی فٹبال ٹیم پرتگال سے ہار گئی تھی جس کے بعد تمام فٹبالرز کو کوئلے کی کانوں میں مشقت کے لیے بھیج دیا گیا تھا۔ کوئلے کی کانوں میں سانس کے مرض میں مبتلا 2 کھلاڑی اپنی جان کی بازی بھی ہارگئے تھے۔