برسبین (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بلے بازوں کی کارکردگی کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے کھیل کو پرانی طرز کی کرکٹ قرار دیدیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آرتھر نے کہاکہ گزشتہ سال ستمبر میں انگلینڈ کے خلاف پانچویں ایک روزہ میچ کے بعد میں سمجھا تھا کہ ہم نے ایک برانڈ کو ترتیب دیا ہے جو ہمارے لیے کارآمد ہوگا اور ایک ایسا برانڈ جو ہمارے لیے بین الاقوامی سطح پر پائیدار ہوگا۔مکی آرتھر نے آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز کے پہلے میچ میں ناکامی پر کہا کہ ہم اس میچ میں پرانے طرز کرکٹ کی طرف واپس چلے گئے جس کا کوئی مستقبل نہیں اور اس کا مطلب ہے کہ ہم 300 رنز حاصل نہیں کرسکتے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔
انہوںنے کہاکہ ایک روزہ کرکٹ جدید ہوچکی ہے ٗہم نے اس میچ میں کرس لین کو کھیلتے دیکھا جیسے کہ وہ دوبارہ ٹی ٹوئنٹی کھیلتے نظر آئے یہی چیز ہے جس طرف کرکٹ جارہی ہے۔پاکستانی ہیڈ کوچ نے کہا کہ 300 سے زیادہ رنز بنانا عام بات ہے ٗ 300 رنز بہت اچھا اسکور مانا جاتا ہے اور ٹیمیں اکثر جیت جاتی ہیں اور بعض اوقات نہیں جیتتیں تاہم وکٹ پر ایسی ٹیمیں نہیں جیت پاتیں۔کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کھلاڑیوں میں صلاحیت ہے ٗیہ ایک غیرمعمولی کھلاڑیوں کا گروہ ہے اور یہ سخت محنت کرتے ہیں۔
انھیں موقع کی مناسبت سے خود کو حوصلہ دینے اور کچھ دباؤ باؤلرز پر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے جو اعتماد کی نشانی ہے۔مکی آرتھر نے پہلے میچ کی شکست پر کہا کہ ہمیں ایسا موقع پھر نہیں ملنے والا ہے ٗمیتھیو ویڈ نے غیرمعمولی کھیل پیش کیا لیکن میں اب بھی یہ محسوس کرتا ہوں کہ ہم انھیں 220 یا 230 تک محدود کرسکتے تھے لیکن ہم ذرا پھسل گئے۔اظہرعلی کی انجری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں ان کی رپورٹ آنے تک انتظار کرنا ہوگا۔اظہرعلی کی عدم موجودگی کی صورت میں ٹیم کی قیادت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ میں نہیں جانتا لیکن اس پر ہمیں کل کام کرنے کی ضرورت ہے، میں چیف سلیکٹر سے بات کروں گا اور ہم کچھ نتیجہ نکال لیں گے۔انہوںنے کہاکہ سرفراز ٗعرفان اور ملک تینوں اتفاقاً موجود نہیں لیکن ہم کسی کو منتخب کریں گے اور دیکھئے اگلے میچ کے لیے کون دستیاب ہوتا ہے۔
ہماری کرکٹ ٹیم ۔۔۔! مکی آرتھر نے چپ کا روزہ توڑ دیا
14
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں